عید صرف اُجلے لباس پہننے کا نام نہیں

عید صرف اُجلے لباس پہننے کا نام نہیں

میٹھے میٹھے اِسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے ؟ گُزَشتہ دونوں حِکایات سے ہمیں یِہی دَرْس مِلا کہ اُجلے کپڑے پَہن لینے کا نام ہی عِید نہیں ۔ اس کے بِغيربھی عِید مَنائی جا سکتی ہے۔ اللہُ اَکبر عَزَّوَجَلَّ! امیرُالْمُؤمِنِین حضرتِ سَیِّدُنا عُمَر بن عبدُالعَزيز رضی اللہ تعالیٰ عنہ کِس قَدر غریب ومسکین خَلیفہ تھے اِتنی بڑی سلطنت کے حاکِم ہونے کے باوُجُود آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہُ نے کوئی رقم جَمع نہ کی تھی۔آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہُ کے خازِن بھی کِس قَدَر دِیانَتدار تھے اور اُنہوں نے کیسے خُوبصورت انداز میں پیشگی تنخواہ دینے سے انکار کردیا۔ اِس حِکایت سے ہم سب کو بھی عِبرت حاصِل کرنی چاہئيے اور پیشگی تنخواہ یا اُجرت لینے سے پہلے خوب اچھّی طرح غور کرلینا چاہئیے کہ ہم جتنی مُدّت کی پیشگی تنخواہ لے رہے ہیں آیا اُتنی مدّت تک زندہ بھی رہیں گے یا نہیں اور اگر زندہ رہ بھی گئے تو کام کاج کے قابِل بھی رہیں گے یا نہیں ! ظاہر ہے انسان حادِثہ یا بیماری کے سبب ناکارہ بھی تو ہو سکتا ہے۔  
Exit mobile version