سات قسم کے اعمال

سات قسم کے اعمال

حضرتِ سَیِّدُنا عبدا للہ ابنِ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ نبیِّ کریم رء وفٌ رِّحیم ،محبوبِ ربِّ عظیم عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں:” اللہ عَزَّوَجَلَّ کے نزدیک اعمال سات قِسم پر ہیں، دو عمل واجِب کرنے والے ،دو عملوں کی جَزاء (ان کی) مِثْل ،ایک عمل کی جَزاء اپنے سے دس گُنا ، ایک عمل کی سات سوگُنا تک اور ایک عمل ایسا ہے کہ اس کا ثواب اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی نہیں جانتا۔پس جو دو واجِب کرنے والے ہیں (۱)وہ شخص جواللہ عَزّوَجَلَّ سے   اِس حال میں ملا کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کی عِبادت اِخْلاص کے ساتھ اسطرح کی کہ کسی کو اس کا شریک نہ ٹھہرایا تو اس کیلئے جنّت واجِب ہوگئی (۲)اور جواللہ عَزّوَجَلَّ سے   اس حال میں ملا کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرایا تو اس کیلئے دوزخ واجِب ہوگئی۔اور جس نے ایک گناہ کیا تو اس کی مِثْل (یعنی ایک ہی گناہ کی ) جزاء پائے گا اورجس نے صِرْف
نیکی کا ارادہ کیا تو ایک نیکی کی جزاء پائے گا۔اور جس نے نیکی کرلی تووہ دس ( نیکیوں کا اجر) پائے گا اور جس نے اللہ عَزّوَجَلَّ کی راہ میں اپنا مال خرچ کیاتو اس کے خرچ کئے ہوئے ایک دِرہم کو سات سو دِرہم اور ایک دینار کو سات سو دینار میں بڑھا دیا جائے گا اور روزہ اللہ تعالیٰ کیلئے ہے اسکے رکھنے والے کا ثواب اللہ عَزَّوَجَلَّ کے علاوہ کوئی نہیں جانتا۔ ”  (کنزالْعُمّال ج۸ص۲۱۱حدیث۲۳۶۱۶)
     میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! جس کا ایمان پر خاتِمہ ہوگا وہ یا تواللہ عَزَّوَجَلَّ کی رَحمت سے بے حساب یا معاذَاللہ عَزّوَجَلَّ گناہوں کا عذاب ہواتب بھی بِالآخِر یقینا داخِلِ جنّت ہوگا ۔ اور جس کا (معاذَاللہ عَزّوَجَلَّ )خاتِمہ کُفْر پر ہوا وہ ہمیشہ ہمیشہ دوزخ میں رہیگا۔جس نے ایک گناہ کیا اُس کو ایک ہی گناہ کا بدلہ ملے گا ۔ اللہ عَزَّوَجَلّ َکی رَحمت کے قربان!صرف نیکی کی نِیّت کرنے پر ایک نیکی کا ثواب اوراگر نیکی کرلی تو ثواب دس گُنا،راہِ خُدا عَزَّوَجَلَّ میں خرچ کرنے والے کو سات سو گُنا اور روزہ دار کی بھی کتنی زبردست عظمت ہے کہ اس کے ثواب کواللہ عَزَّوَجَلَّ کے سِوا کوئی نہیں جانتا۔
Exit mobile version