یہ بھی ہر اُمَّتی پر رَسولِ خُدا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا حَق ہے کہ ہر اُمَّتی ہر حَال میں آپ کے ہر حکْم کی اِطَاعَت کرے اور آپ جس بات کا حکْم دیں بال کے کروڑویں حِصّے کے برابر بھی اس کی خِلاف ورزی کا تَصَوُّر نہ کرے کیونکہ آپ کی اِطَاعَت اور آپ کے اَحْکام کے آگے سرِ تسلیم خَم کر دینا ہر اُمَّتی پر فَرْضِ عین ہے۔ چنانچہ ارشادِ خُداوندی ہے:
اَطِیۡعُوا اللہَ وَاَطِیۡعُوا الرَّسُوۡلَ (پ۵، النسآء: ۵۹)
ترجمۂ کنز الایمان:حکْم مانو اللہ کا اور حکْم مانو رسول کا۔
ایک اور مَقام پر ہے:
مَنْ یُّطِعِ الرَّسُوۡلَ فَقَدْ اَطَاعَ اللہَ ۚ (پ۵، النسآء: ۸۰)
ترجمۂ کنز الایمان:جس نے رسول کا حکْم مانا بے شک اس نے اللہ کا حکْم مانا۔
پیاری پیاری اِسْلَامی بہنو! مَعْلُوم ہوا اِطَاعَتِ رَسول کے بغیر اِسلام کا تَصَوُّر ہی نہیں کیا جا سکتا اور اِطَاعَتِ رَسول کرنے والوں ہی کے لیے بُلَند دَرَجات ہیں۔لہٰذا ہم پر لازِم ہے کہ ہر قِسْم کے قول و فعل میں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی سِیْرَتِ طیبہ سے رہنمائی لی جائے اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی بیان کردہ شَرْعی حُدُود سے تَجَاوُز نہ کیا جائے۔