(۱)حضرت خلیل نحوی رحمۃ اللہ علیہ اوراکثر قراء کے نزدیک (۱۷) مخارج ہیں۔
(۲)سیبویہ شاطبی کے نزدیک (۱۶)مخارج ہیں۔
(۳)فراء ابن درید ، ابن کیسان کے نزدیک (۱۴)مخارج ہیں۔
نوٹ : سیبویہ ، شاطبی نے خلیل نحوی سے اختلاف کرتے ہوئے جوف کو کسی بھی حرف کا مخرج شمار نہیں کیا اس لیے ان کے نزدیک کل مخارج (۱۶)ہیں ۔ اسی طرح اما م فراء ابن کیسان اورابن درید وغیرہ نے امام سیبویہ اورشاطبی کی اتباع کرتے ہوئے جوف کو کسی حرف کا مخرج نہیں مانا۔ لیکن انہوں نے مزید اختلاف کرتے ہوئے (ل،ن،ر) کابھی ایک ہی مخرج شمار کیا ہے ۔اس لیے ان کے نزدیک (۱۴)مخارج ہیں۔
سوالات سبق نمبر ۵
۱۔ مخرج کالغوی و اصطلاحی معنٰی بیان کریں نیز کل مخارج کتنے ہیں؟
۲۔ دانتوں کی اقسام بتائیں۔
۳۔ اصول مخارج کتنے اورکون کون سے ہیں؟
۴۔ مخارج محققہ ومخارج مقدرہ سے کیا مراد ہے ؟
۵۔ ح، ق، ل، ن ، ف اورغنہ کا مخرج بیان کریں۔
۶۔ تعداد مخارج میں اختلاف ائمہ ذکر کریں۔