شیخ الاسلام کاوجودایک ولی کامل کا وجود ہے
حضرت علامہ مفتی انصار القادری صاحب قبلہ، برطانیہ
ہمارے لیے بڑی خوش نصیبی ہے کہ آفتاب طریقت ماہتاب شریعت حضرت شیخ الاسلام مدنی میاں دامت برکاتہم العالیہ کی سرپرستی میں چلنے والے اس ادارے میں حاضر ہونے کا شرف و اعزاز حاصل ہوا ہے۔
حضور مدنی میاں اس وقت عالم اسلام کی ان مقتدر شخصیات میں نہ صرف شامل ہیں بلکہ مشائخ کی صف میں وہ اسی طرح ہیں جس طرح ستاروں کی جھرمٹ میں چودہویں کا چاند ہوتا ہے۔اور ان کے عقیدت مندوں کا حلقہ پورے عالم اسلام پر محیط ہے۔او روہ حضور نبی اکرم ﷺ کی سنتوںاو رآپ کی اسوئہ حسنہ کی چلتی پھرتی تصویر ہے۔سر زمین امریکہ میں پہلی ملاقات حضور سے ہوی اور متعدد مرتبہ آپ سے شرف نیاز رہا۔ جمعۃ المبارک کے مواقع پراور بعض دیگر مواقع پر بھی مجھے آپ کی دست بوسی کا شرف و اعزاز حاصل ہوتا رہاہے۔میں بذات خودان کے لیے وہی نظر رکھتا ہوں جو ایک مرید اپنے پیر کے لیے رکھتا ہے۔وہ اس وقت اللہ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے۔اور ان کا وجود اللہ تعالی کی بہت بڑی نعمت ہے۔میری دعا ہے کہ اللہ تبارک و تعالی حضور شیخ الاسلام حضرت مدنی میاں دامت برکاتہم العالیہ کے فیوض و برکات کو قیامت تک کے لیے وسعتیں عطا فرمائے۔ او ر ان کی عمر میں برکت و درازی عطا فرمائے۔ان کا سایہ اہل اسلام پر تادیر قائم و دائم رکھے۔اور ان کے وہ مرید ،ان کے وہ نام لیوا جو انتہا درجے کی عقیدت و محبت ان کے لیے رکھتے ہیں میرا ان کے متعلق یہ خیال ہے کہ یہ بھی ان کی خوش قسمتی ہے کہ حضور شیخ الاسلام سے ان کا رابطہ ہے۔
جہاں تک ان کی عبادت و ریاضت کا تعلق ہے تو ہماری نظر سے اس زمانہ میں حضرت جیساکوئی اور شخص نہیں گزرا ہے جس طرح وہ عبادت میں، ریاضت میں اور جس طرح مریدوں سے جو انکا تعلق ہے کسی قسم کا کوئی لالچ ان کے ذہن میں سرے سے ہے ہی نہیں ۔اس زمانہ میں یہ ایسی چیز ہے جو مفقود نظر آتی ہے۔ شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ کے یہاں یہ چیز بدرجہ اتم موجود ہے کہ ہر شئی سے بے نیاز ہیں۔رب ذوالجلال کی ذات سے جولو لگی ہے ۔۔۔۔انکا وجود ایک ولی کامل کا وجود ہے۔ وہ اللہ کے برگزیدہ بندوں میں سے ایک خاص ترین بندے ہیں ۔میرے لیے یہ خوش نصیبی کی بات ہے کہ میں حضرت سے اور ان کے مریدوں اور عقیدت مندوں سے میرا بھی رابطہ رہتا ہے۔اور میں اس کو اپنے لیے سرمایئہ حیات اور اپنی اخروی نجات کا سبب سمجھتا ہوں ۔اللہ تبارک و تعالی آپ کے قائم کردہ اس سنٹر کو نمازیوں اور طلبہ کی برکت سے آباد اورقائم ودائم رکھے۔محترم المقام جناب بھائی فیروز صاحب میرے پا س تشریف لائے اور حضرت کی تفسیر کے نسخہ جات بھی مجھے پیش کیے بذات خود ہمارے حضرت مسعود قادری صاحب نے بھی مجھے وہ نسخہ بھجوایا۔اور اس کے ساتھ ساتھ بھائی فیروز صاحب نے جواس کے تعلق سے جو معلومات مہیا کی بذات خود میں نے رمضان المبارک کی مصروفیت کی کڑیوں میں چند ایک مقامات سے حضرت کے جو ملفوظات ہیں ان کو ملاحظہ کیا۔یہ ہر اعتبار سے نئے دور کی ہر ضرورت کو پوری کرنی والی تفسیر ہے۔اور اس کے کئی گوشے تو ایسے ہیں جس پر بندے کی طبیعت پر وجدانی کیفیت طاری ہو جاتی ہے۔اور بے ساختہ بندے کی زبان سے سبحان اللہ نکل جاتا ہے۔میرا حسن ظن ہے کہ یہ اس زمانہ کی لا جوا ب ترین تفسیر ہوگی۔
(مندرجہ بالا اقتباسات قبلہ مفتی صاحب کے ایک بیان سے ماخوذ ہیں جو انہوں نے محدث اعظم مشن ایجوکیشن سنٹر ڈیوسبیری برطانیہ میں فرمایا تھا)