ازمولانا جمیل الرحمٰن بریلوی علیہ الرحمۃ
اے دین حق کے رہبر تم پر سلام ہردم میرے شفیع محشر تم پر سلام ہردم
اس بے کس وحزیں پر جو کچھ گزررہی ہے ظاہر ہے سب وہ تم پر تم پر سلام ہر دم
بندہ تمہارے در کا آفت میں مبتلا ہے رحم اے حبیب داور تم پر سلام ہر دم
بے وارثوں کے وارث بے والیوں کے والی تسکین جان مضطر تم پر سلام ہر دم
للہ اب ہماری فریاد کو پہنچئے بے حد ہے حال ابتر تم پر سلام ہر دم
دریوزہ گر ہوں میں بھی ادنٰی سااس گلی کا لطف وکرم ہو مجھ پر تم پر سلام ہر دم
کوئی نہیں ہے میرامیں کس سے داد چاہوں سلطان بندہ پرور تم پر سلام ہر دم
بہر خدا بچاؤ ان خار ہائے غم سے اک دل ہے لاکھ نشتر تم پر سلام ہر دم