(الفتاوی الھندیۃ،کتاب الکراہیۃ،الباب العاشرفی استعمال الذھب والفضۃ،ج۵،ص۳۳۵)
مسئلہ:۔شریعت میں اجازت ہے کہ اگر اﷲتعالیٰ نے دولت دی ہے تو اچھا لباس اور قیمتی کپڑوں کا استعمال عورتوں اور مردوں دونوں کے لئے جائز ہے بشرط یہ کہ فخر اور گھمنڈ کے لئے نہ ہوں بلکہ نعمت خداوندی کے اظہار کے لئے ہو۔ (ردالمحتار،کتاب الحظر والاباحۃ،فصل فی اللبس،ج۹،ص۵۷۹)
مسئلہ:۔انسان کے بالوں کو عورت چوٹی بنا کر اپنے بالوں میں گوندھے تاکہ اس کے بال زیادہ اور خوبصورت معلوم ہوں یہ حرام ہے اور اگر اون یا کالے دھاگوں کی چوٹی بنا کر بالوں میں گوندھے تو یہ جائز ہے۔
(الفتاوی الھندیۃ،کتاب الکراہیۃ،الباب التاسع عشر فی الختان،ج۵،ص۳۵۸)
مسئلہ:۔دانتوں کو ریتی سے ریت کر خوب صورت بنانے والی یا موچنے سے بھوؤں
کے بالوں کو نوچ کر بھوؤں کو باریک اور خوب صورت بنانے والی ان سب عورتوں پر حدیث میں لعنت آئی ہے۔
(صحیح مسلم، کتاب اللباس والزینۃ،باب تحریم فعل الواصل۔۔۔الخ،رقم ۲۱۲۵،ص۱۱۷۵)
مسئلہ:۔لڑکیوں کے ناک کان چھیدنا جائز ہے بعض جاہل مرد اور عورتیں لڑکوں کے بھی کان چھدواتے ہیں اور دریا پہناتے ہیں یہ ناجائز ہے یعنی لڑکوں کے کان بھی چھدوانا ناجائز اور ان کے کان میں زیور پہنانا بھی حرام ہے۔ (ردالمحتار،کتاب الحظر والاباحۃ،فصل فی البیع،ج۹،ص۶۹۳)
مسئلہ:۔عورتیں اپنی چوٹیوں میں سونے چاندی کے دانے پھول کلپ لگا سکتی ہیں۔
(الفتاوی الھندیۃ،کتاب الکراہیۃ،الباب العشرون فی الزینۃ۔۔۔الخ،ج۵،ص۳۵۹)
مسئلہ:۔عورتوں کو کاجل اور کالا سرمہ زینت کے لئے لگانا جائز ہے مردوں کو کالا سرمہ محض زینت کے لئے لگانا ناجائز ہے ہاں اگر کالا سرمہ آنکھوں کے علاج کے لئے لگائے تو اس میں کوئی کراہت نہیں۔
(الفتاوی الھندیۃ،کتاب الکراہیۃ،الباب العشرون فی الزینۃ۔۔۔الخ،ج۵،ص۳۵۹)