اس وفد کے ساتھ حضرت معاویہ بن ثور بن عباد رضی اﷲ تعالیٰ عنہ بھی آئے تھے جو ایک سو برس کی عمر کے بوڑھے تھے۔ ان سب حضرات نے بارگاہ اقدس میں حاضر ہو کر اپنے اسلام کا اعلان کیا پھر حضرت معاویہ بن ثور بن عباد رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے اپنے فرزند حضرت بشیر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کو پیش کیا اور یہ گزارش کی کہ یارسول اﷲ! (صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) آپ میرے اس بچے کے سر پر اپنا دست مبارک پھرا دیں ۔ان کی درخواست پر حضور اکرم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے ان کے فرزند کے سر پر اپنا مقدس ہاتھ پھرا دیا ۔اور ان کو چند بکریاں بھی عطا فرمائیں ۔اور وفد والوں کے لئے خیروبرکت کی دعا فرما دی اس دعا نبوی کا یہ اثر ہوا کہ ان لوگوں کے دیار میں جب بھی قحط اور فقر و فاقہ کی بلا آئی تو اس قوم کے گھر ہمیشہ قحط ا ور بھکمری کی مصیبتوں سے محفوظ رہے۔(2) (مدارج ا لنبوۃ ج۲ ص۳۶۰)