اعتکاف کی قسمیں
اِعتِکاف کی تین قسمیں ہیں(۱)اعتِکافِ واجِب(۲)اعتِکافِ سُنّت(۳)اِعتِکافِ نَفل۔ اعتکاف واجب
اِعتِکاف کی نَذْر(یعنی مَنّت)مانی یعنی زَبان سے کہا: ”میں اللہُ ربُّ العزّت عَزَّوَجَل کیلئے فُلاں دن یااتنے دن کااِعتِکاف کرو ں گا۔” تواب جتنے بھی دن کا کہا ہے اُتنے دن کا اِعتِکاف کرناواجِب ہوگیا۔یہ بات خاص کر یاد رکھئے کہ جب کبھی کسی بھی قسم کی مَنَّت مانی جائے اُس میں یہ شَرط ہے کہ مَنَّت کے اَلفاظ زَبان سے اداکئے جائیں صِرْف دل ہی دل میں مَنَّت کی نیَّت کرلینے سے مَنَّت صحیح نہیں ہوتی۔(ایسی مَنَّت کاپوراکرناواجِب نہیں ہوتا)
(رَدُّالْمُحْتار ج۳ ص۴۳۰)
اعتکاف سنت
مَنَّت کااعتِکاف مَردمسجِدمیں کرے اورعورت مسجد بَیْت میں۔اِس میں روزہ بھی شَرْط ہے۔(عورت گھرمیں جوجگہ نَمازکیلئے مخصوص کرلے اسے ”مسجدِ بَیت”کہتے ہیں) رَمَضانُ الْمُبارَک کے آخِری عَشرہ کااعتِکاف ”سنَّتِ مُؤَکَّدَہ عَلَی الْکِفایہ”ہے
(دُرِّمُخْتارمعہ رَدُّالْمُحْتار ج ۳ ص ۴۳۰ ) یعنی پورے شَہرمیں کسی ایک نے کرلیاتوسب کی طرف سے ادا ہو گیا اوراگرکسی ایک نے بھی نہ کیاتوسبھی مُجرِم ہوئے۔ (بہار شریعت حصّہ پنجُم ص۱۵۲)
اِس اعتِکاف میں یہ ضَروری ہے کہ رَمَضانُ الْمُبارَک کی بیسویں تاریخ کوغُروبِ آفتاب سے پہلے پہلے مسجِدکے اندر بہ نیّتِ اعتِکاف موجودہواور انتیس کے چاندکے بعد یاتیس کے غُروبِ آفتاب کے بعدمسجِدسے باہَر نکلے۔
(بہار شریعت حصّہ پنجُم ص۱۵۱)
اگر۲۰رَمَضانُ المبارک کوغُروبِ آفتاب کے بعدمسجِدمیں داخِل ہوئے تو اِعتِکاف کی سنّتِ مُؤَکَّدَ ہ ادانہ ہوئی بلکہ سورج ڈوبنے سے پہلے پہلے مسجِد میں توداخِل ہوچکے تھے مگرنیَّت کرنابھول گئے تھے یعنی دل میں نیَّت ہی نہیں تھی (نیَّت دل کے ارادہ کوکہتے ہیں ) تواِس صورت میں بھی اعتِکاف کی سنّتِ مُؤَکَّدہ ادانہ ہوئی۔ اگرغُروبِ آفتاب کے بعد نیّت کی تونفلی اعتِکاف ہوگیا۔دل میں نیّت کرلیناہی کافی ہے زَبان سے کہنا شرط نہیں۔البتّہ دل میں نیَّت حاضِرہونا ضَروری ہے ساتھ ہی زَبان سے بھی کہہ لینا زیادہ بہترہے: