اذان

سوال: ہماری بعض مساجد میں تو اذان سے پہلے اور بعد درود شریف اور سلام کے نام سے یہ کلمات گا کر پڑھے جاتے ہیں: (صل علی نبینا صل علی محمد اور الصلٰوة والسلام علیک یا رسول اللہ، الصلٰوة والسلام علیک یا حبیب اللہ) اور بعض مساجد میں اذان اپنی اصلی شکل میں اللہ اکبر اللہ اکبر سے شروع ہو کر لا الہ الا اللہ پر ختم کر دی جاتی ہے۔ مسئلہ کی صحیح صورت کیا ہے؟
جواب: حدیث پاک میں ہے: 
(( اما دخول الوقت فبعلمہ یقینا…. ثم یوذن فیقول اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر )) کہ جب اذان کا صحیح وقت دریافت ہو جائے تو موذن یوں اذان شروع کرے۔ اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر ( آخر تک ) اور آخری کلمہ اللہ اکبر اللہ اکبر لا الہ الا اللہ کہہ کر اذان ختم کر دے۔ ( غنیة الطالبین صفحہ 9 ) 
( یعنی حدیث پاک کے مطابق اذان کے ان مقررہ کلمات کے سوا اور کوئی زائد کلمہ اذان کے ساتھ پہلے یا بعد شامل نہیں ہے۔ یہ سب کچھ بعد کی پیداوار ہے )
Exit mobile version