امام ابو بکر مقری کہتے ہیں کہ میں اور امام طبرانی اور ابو شیخ تینوں حرم نبوی میں فاقہ سے تھے جب عشاء کا وقت آیا تو میں نے قبر شریف کے پاس حاضر ہو کر عرض کیا یارسول اﷲ! (صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم ) ”ہم لوگ بھوکے ہیں۔” یہ عرض کرکے میں لوٹ آیا۔ امام ابو القاسم طبرانی نے مجھ سے کہا کہ بیٹھو رزق آئے گا یا موت۔ ابوبکر مقری کا بیان ہے کہ میں اور ابو الشیخ تو سو گئے مگر طبرانی بیٹھے ہوئے تھے کہ ایک علوی نے آ کر دروازہ کھٹکھٹایا۔ ہم نے کھولا تو کیا دیکھتے ہیں کہ ان کے ساتھ دو غلام ہیں جن میں سے ہر ایک کے ہاتھ میں ایک ٹوکری ہے جو قسم قسم کے کھانوں سے بھری ہوئی ہے۔ ہم لوگوں نے بیٹھ کر کھایا اور خیال کیا کہ بچے ہوئے کھانے کو غلام لے لے گا مگر وہ باقی کھانا بھی ہمارے پاس چھوڑ کر چلا گیا۔ جب ہم کھانے سے فارغ ہوئے تو علوی نے ہم سے کہا کہ کیا تم نے حضور نبی صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم سے فریاد کی تھی کیونکہ رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے خواب میں مجھے حکم دیا کہ میں تمہارے پاس کچھ کھانا لے جاؤں۔