محرم کے دس دنوں تک خصوصاََ عاشوراء کے دن شربت پلا کر’ کھانا کھلا کر’ شیرینی پر یا کھچڑا پکا کر شہدائے کر بلا کی فاتحہ دلانا اور ان کی روحوں کو ثواب پہنچانا یہ سب جائز اور ثواب کے کام ہیں۔ اور ان سب چیزوں کا ثواب یقیناََ شہدائے کربلاکی روحوں کو پہنچتا ہے اور اس فاتحہ و ایصال ثواب کے مسئلہ میں حنفی’ شافعی’ مالکی’ حنبلی اہلسنّت کے چاروں اماموں کا اتفاق ہے ۔
(شرح العقائد النسفیۃ، مبحث دعاء الاحیاء للاموات،ص۱۷۲)
پہلے زمانوں میں فرقہ معتزلہ اور اس زمانے میں فرقہ وہابیہ اس مسئلہ میں اہلسنّت کے خلاف ہیں اور فاتحہ و ایصال ثواب سے منع کرتے رہتے ہیں۔ تم مسلمانان اہلسنّت کو لازم ہے کہ ہرگز ہرگز نہ ان کی باتیں سنو،نہ ان لوگوں سے میل جول رکھو ورنہ تم خود بھی گمراہ ہوجاؤ گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کرو گے۔
دسویں محرم کو دعائے عاشوراء پڑھنے سے عمر میں خیروبرکت اور زندگی میں فلاح و نعمت حاصل ہوتی ہے۔ ہماری کتاب ”موسم رحمت” میں پوری اور مکمل دعائے عاشوراء لکھی ہوئی ہے اس کتاب کو ضرور پڑھو۔