ضمیر کی تعریف:
ضمیر وہ اسم ہے جو متکلم مخاطب یا ایسے غائب پر جس کا ذکر پہلے ہوچکا ہو دلالت کرنے کیلئے استعمال ہو۔
ضمائر کی اقسام
ضمائر کی پانچ قسمیں ہیں۔
۱۔ مرفوع متصل ۲۔مرفوع منفصل ۳۔منصوب متصل ۴۔منصوب منفصل ۵۔ مجرور متصل ۔
۱۔مرفوع متصل :
جو ضمیر اپنے عامل سے ملی ہوئی ہو اور محل رفع میں واقع ہو اسے ضمیر مرفوع متصل کہتے ہیں۔
ضمیر مرفوع متصل کی اقسام
ضمیر مرفوع متصل کی دوقسمیں ہیں ۔
۱۔بارز ۲۔ مستتر
۱۔بارز :
بارز کا معنی ہے ظاہر ،اس سے مراد وہ ضمیر ہے جو لکھی اور پڑھی جاسکے۔جیسے ضَرَبْتُ
میں ت ضمیر بارز ہے۔
۲۔مستتر:
مستتر کا معنی ہے پوشیدہ ، اس سے مراد وہ ضمیر ہے جو لکھی اور پڑھی نہ جاسکے۔
جیسے ضَرَبَ میں ھُوَ ضمیر مستتر ہے۔
ضَرَبْتُمَا تما ضمیر بارز تثنیہ مونث حاضر کیلئے
ضَرَبْتُنَّ تن ضمیر بارز جمع مونث حاضر کیلئے
ضَرَبْتُ تُ ضمیر بارز واحد مذکر ومونث متکلم کیلئے
ضَرَبْنَا ناضمیر بارز تثنیہ وجمع ،مذکر ومونث متکلم کیلئے
۲۔مرفوع منفصل:
جو ضمیر اپنے عامل سے جدا ہواورمحل رفع میں واقع ہو اسے ضمیر مرفوع منفصل کہتے ہیں۔
ضمیر مرفوع منفصل کا استعمال:
یہ ضمیر اکثر مبتداء ،خبر ،فاعل ،نائب الفاعل یا کان کے اسم کے طور استعما ل کی جاتی ہے۔
ضمیر مرفوع منفصل استعمال
ھُوَ واحد مذکر غائب کیلئے
ھُمَا تثنیہ مذکر غائب کیلئے
ھُمْ جمع مذکر غائب کیلئے
ھِیَ واحد مونث غائب کیلئے
ھُمَا تثنیہ مونث غائب کیلئے
ھُنَّ جمع مونث غائب کیلئے
أَنْتَ واحد مذکر حاضر کیلئے
أَنْتُمَا تثنیہ مذکر حاضر کیلئے
أَنْتُمْ جمع مذکر حاضر کیلئے
أَنْتِ واحد مونث حاضر کیلئے
أَنْتُمَا تثنیہ مونث حاضر کیلئے
أَنْتُنَّ جمع مونث حاضر کیلئے
أَنَا واحد مذکر ومونث متکلم
نَحْنُ تثنیہ وجمع ،مذکر ومونث متکلم
۳۔ضمیر منصوب متصل :
جو ضمیراپنے عامل سے ملی ہوئی ہو اور محل نصب میں واقع ہو ضمیر منصوب متصل کہلاتی ہے۔
ضمیر منصوب متصل کا استعمال:
یہ ضمیر اکثر مفعول بہ یا انَّ کا اسم واقع ہوتی ہے۔
ضمیرمنصوب متصل مع عامل استعمال
ضَرَبَہ، ہ ضمیر واحد مذکرغائب کیلئے
ضَرَبَھُمَا ھماضمیر تثنیہ مذکر غائب کیلئے
ضَرَبَھُمْ ھم ضمیر جمع مذکر غائب کیلئے
ضَرَبَھَا ھا ضمیر واحد مونث غائب کیلئے
ضَرَبَھُمْا ھما ضمیر تثنیہ مونث غائب کیلئے
ضَرَبَھُنَّ ھن ضمیر جمع مونث غائب کیلئے
ضَرَبَکَ ک ضمیر واحد مذکر حاضر کیلئے
ضَرَبَکُمَا کما تثنیہ مذکر حاضر کیلئے
ضَرَبَکُمْ کم ضمیر جمع مذکر حاضر کیلئے
ضَرَبَکِ ک ضمیر واحد مونث حاضر کیلئے
ضَرَبَکُمَا کما ضمیر تثنیہ مونث حاضر کیلئے
ضَرَبَکُنَّ کن ضمیر جمع مونث حاضر کیلئے
ضَرَبَنِیْ ی ضمیر واحد مذکر ومونث متکلم کیلئے
ضَرَبَنَا نا ضمیر تثنیہ وجمع ،مذکر ومونث متکلم کیلئے
۴۔ضمیر منصوب منفصل:
جو ضمیر اپنے عامل سے جدا ہو او ر محل نصب میں واقع ہو تو اسے ضمیر منصوب منفصل کہتے ہیں۔
ضمیر منصوب منفصل کا استعمال:
ضمیر منصوب منفصل اکثر مفعول بہ کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔
ضمیر منصوب متصل استعمال
اِیَّاہ، واحد مذکر غائب کیلئے
اِیَّاھُمَا تثنیہ مذکرغائب کیلئے
اِیَّاھُمْ جمع مذکرغائب کیلئے
اِیَّاھَا واحد مونث غائب کیلئے
اِیَّاھُمَا تثنیہ مونث غائب کیلئے
اِیَّاھُنَّ جمع مونث غائب کیلئے
اِیَّاکَ واحد مذکر حاضر کیلئے
اِیَّاکُمَا تثنیہ مذکر حاضر کیلئے
اِیَّاکُمْ جمع مذکر حاضر کیلئے
اِیَّاکِ واحد مونث حاضر کیلئے
اِیَّاکُمَا تثنیہ مونث حاضر کیلئے
اِیَّاکُنَّ جمع مونث حاضر کیلئے
اِیَّایَ واحد مذکر ومونث متکلم
اِیَّانَا تثنیہ وجمع،مذکر ومونث متکلم
فائدہ:
ضمیر صرف اِیَّا ہے باقی تمام حروف متکلم مخاطب اور غائب پر دلالت کے لئے ہیں۔
۵۔ضمیر مجرور متصل:
جو ضمیر اپنے عامل سے ملی ہوئی ہو اور محل جر میں واقع ہو۔
ضمیر مجرور متصل کا استعمال:
یہ ضمیر ہمیشہ مضاف الیہ یا حرف جار کا مجرور واقع ہوتی ہے۔
ضمیر مجرور متصل مع عامل استعمال
کِتَابُہ، واحد مذکر غائب کیلئے
کِتَابُھُمَا تثنیہ مذکر غائب کیلئے
کِتَابُھُمْ جمع مذکر غائب کیلئے
کِتَابُھَا واحد مونث غائب کیلئے
کِتَابُھُمَا تثنیہ مونث غائب کیلئے
کِتَابُھُنَّ جمع مونث غائب کیلئے
کِتَابُکَ واحد مذکر حاضر کیلئے
کِتَابُکُمَا تثنیہ مذکر حاضر کیلئے
کِتَابُکُمْ جمع مذکر حاضر کیلئے
کِتَابُکِ واحد مونث حاضر کیلئے
کِتَابُکُمَا تثنیہ مونث حاضر کیلئے
کِتَابُکُنَّ جمع مونث حاضرکیلئے
کِتَابِیْ واحد مذکر ومونث متکلم کیلئے
کِتَابُنَا تثنیہ وجمع ،مذکر ومونث متکلم کیلئے
ضمیرکے چند ضروری قواعد:
(۱)۔۔۔۔۔۔بسا اوقات جملہ کی ابتداء میں ضمیرِ غائب آجاتی ہے جسکا کوئی مرجع نہیں
ہوتا اور بعد والا جملہ اس ضمیر کی تفسیر کرتاہے ۔اس صورت میں اگر ضمیر مذکر کی ہو تو اسے ضمیر شان کہتے ہیں اور اگر مونث کی ہو تو ضمیر قصہ کہتے ہیں۔ جیسے ھُوَ اللہُ اَحَدٌ۔
(۲)۔۔۔۔۔۔ ضمیر کا مرجع مذکور نہ ہواورنہ ہی بعد والا جملہ اس کی تفسیر کررہا ہو ۔تواسے ضمیر مبہم کہتے ہیں ۔ اس کے ابہام کو دور کرنے کیلئے ضمیر کے بعد بیان یا تمییز کولاتے ہیں۔ جیسے فَسَوّٰھُنَّ سَبْعَ سَمٰوٰاتٍ، یہاں ھُنَّ ضمیر مبہم ہے۔ سَبْعَ سَمٰوٰاتٍ تمییزہے۔
(۳)۔۔۔۔۔۔ضَرَبَنِیْ میں ضَرَبَ اور یَاء کے درمیان آنے والے نون کو” نون وقایہ” کہا جاتاہے ،جو کہ فعل کے آخر کو کسرہ سے بچاتاہے۔
(۴)۔۔۔۔۔۔ صرف غائب کی ضمیر اپنے مرجع کی طرف لوٹتی ہے متکلم اور مخاطب کی ضمیر راجع نہیں ہوتی اور نہ ہی ان کا کوئی مرجع ہوتاہے۔
ضمیر پڑھنے کا طریقہ:
ضمیر کے ماقبل زبر ہوگایا زیر اگر زبر ہے تو ضمیر پر الٹاپیش پڑھاجائے گا۔ جیسے لَہٗ اور اگر ماقبل زیرہے ۔تو ضمیر پر کھڑا زیر پڑھا جائیگا۔ جیسے بِہٖ اور اگر ضمیر کے ماقبل ساکن ہے۔ توپھر دیکھیں گے کہ وہ یاء ساکن ہے یاغیریاء ساکن اگر یاء ساکن ہے تو پھر ضمیر پر کسرہ پڑھیں گے جیسے۔ فِیْہِ،اگر غیر یاء ساکن ہے تو پھر ضمہ پڑھیں ۔جیسے مِنْہُ مگر قرآن پاک کے چند مقامات اس سے مستثنی ہیں ۔سورہ نور میں وَیَتَّقْہ،ِسورہ کھف میں وَمَا أَنْسَانِیْہُ، سورہ فتح میں عَلَیْہُ اللہ،َ سورہ اعراف وشعراء میں أَرْجِہْ۔
چند ترکیبی قواعد:
(۱)۔۔۔۔۔۔۔ ضمیر ہمیشہ واحد ،تثنیہ ،جمع اور تذکیر وتانیث میں اپنے مرجع کے مطابق ہوتی ہے۔
(۲)۔۔۔۔۔۔ مبتداء اورخبر کے درمیان آنے والی’ ‘ضمیرِ فصل” کو ترکیب کے اندر مبتدا بھی بناسکتے ہیں۔اور اسے ضمیر فصل کہہ کر چھوڑ بھی سکتے ہیں ۔جیسے أُوْلٰئِکَ ھُمُ الْمُفْلِحُوْنَ میں أُوْلٰئِکَ مبتدا اول اور ھُمْ مبتدا ثانی یا پھر أُوْلٰئِکَ مبتدا اور ھُمْ کو ضمیر فصل کہہ کے چھوڑ دیں۔
(۳)۔۔۔۔۔۔ جب ضمیر مرجع اور خبر کے درمیان آجائے تو خبر کی رعایت اولیٰ ہوتی ہے ۔ جیسے أَلْعِلْمُ ھِیَ نِعْمَۃٌ یہاں ھِیَ ضمیر خبر کے مطابق آئی ہے ۔اسم اشارہ کا بھی یہی حکم ہے۔
ترکیب:
وَ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الْمُفْلِحُوۡنَ
أُوْلٰئِکَ مبتدا ھُمْ ضمیرفصل اَلْمُفْلِحُوْنَ خبر مبتدا خبر ملکر جملہ اسمیہ۔
اس کی دوسری ترکیب اس طرح بھی ہوسکتی ہے أُوْلٰئِکَ مبتدأ اول ھُمْ ضمیر فصل مبتدأ ثانی، أَلْمُفْلِحُوْنَ مبتدأثا نی کی خبر۔ مبتدأثانی اپنی خبر سے مل کر جملہ اسمیہ ہو کر مبتدأ اول کی خبر مبتداپنی خبر سے مل کر جملہ اسمیہ۔
ترکیب: ھُوَ یَضْرِبُ زَیْدًا
ھُوَ ضمیر مرفوع منفصل مبتدا یَضْرِبُ فعل ھُوَ ضمیر فاعل زَیْداً مفعول بہ فعل اپنے فاعل اور مفعول بہ سے مل کر جملہ فعلیہ ہو کر خبر، مبتدا خبر سے مل کر جملہ اسمیہ۔