حضرت میمونہ سوداء رضی ﷲ تعالیٰ عنہا

یہ پاک باطن عورت بھی اپنے زمانے کی ایک بہت ہی مشہور کرامت والی ولیہ ہیں ان کے زمانے کے ایک بہت بلند مرتبہ باکرامت ولی حضرت عبدالواحد بن زید رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے خدا سے یہ دعا مانگی کہ یااﷲعزوجل! جنت میں دنیا کی جو عورت میری بیوی بنے گی مجھے وہ عورت دنیا ہی میں ایک مرتبہ دکھا دے خدا نے میرے دل میں یہ بات ڈال دی کہ وہ عورت ،،میمونہ سوداء،، ہے اور وہ کوفہ میں رہتی ہے چنانچہ میں کوفہ گیا اور جب لوگوں سے اس کا پتا ٹھکانا پوچھا تو معلوم ہوا کہ وہ ایک دیوانی عورت ہے جو جنگل میں بکریاں چراتی ہے میں اس کی تلاش میں جنگل کی طرف گیا تو یہ دیکھا کہ وہ کھڑی ہوئی نماز پڑھ رہی ہیں اور بھیڑیے اور بکریاں ایک ساتھ چل پھر رہے ہیں جب وہ نماز سے فارغ ہوئیں تو مجھ سے فرمایا کہ اے عبدالواحد! جاؤ ہماری تمہاری ملاقات بہشت میں ہوگی مجھے بے حد تعجب ہوا کہ ان بی بی صاحبہ کو میرا نام اور میرے آنے کا مقصد کیسے معلوم ہوگیا مجھے یہ خیال آیا ہی تھا کہ انہوں نے کہا کہ اے عبدالواحد! کیا تم کو معلوم نہیں کہ روز ازل میں جن جن روحوں کو ایک دوسرے کی پہچان ہوگئی ہے ان میں دنیا کے اندر الفت و محبت پیدا ہوجایا کرتی ہے پھر میں نے پوچھا کہ بھیڑیوں اور بکریوں کو میں ایک ساتھ چرتے ہوئے دیکھ رہا ہوں یہ کیا معاملہ ہے؟ یہ سن کرانہوں نے جواب دیا کہ جایئے اپنا کام کیجئے مجھے نماز پڑھنے دیجئے میں نے اپنا معاملہ اﷲ تعالیٰ سے درست کر لیا ہے اس لئے اﷲ تعالیٰ نے میری بکریوں کا معاملہ بھیڑیوں کے ساتھ درست کردیا ہے۔
تبصرہ:۔ماں بہنو! یہ مختلف زمانوں کی پچپن باکمال عورتوں کا تذکرہ ہم نے لکھ دیا ہےتاکہ مسلمان عورتیں ان اﷲ والیوں کے حالات و واقعات کو پڑھ کر عبرت اور سبق حاصل کریں اور اپنی اصلاح کر کے دونوں جہان کی صلاح و فلاح حاصل کرنے کا سامان کریں خداوند کریم اپنے حبیب علیہ الصلوۃ والتسلیم کے طفیل میں سب کو ہدایت دے اور سب کو صراط مستقیم پر چلا کر خاتمہ بالخیر نصیب فرمائے (آمین)
Exit mobile version