کفارِ قریش کی عورتوں نے جنگ ِ بدر کا بدلہ لینے کے لئے جوش میں شہداء کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم کی لاشوں پر جا کر ان کے کان، ناک وغیرہ کاٹ کر صورتیں بگاڑ دیں اورابوسفیان کی بیوی ہند نے تو اس بے دردی کا مظاہرہ کیا کہ ان اعضاء کا ہار بنا کر اپنے گلے میں ڈالا۔ ہند حضرت حمزہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کی مقدس لاش کو تلاش کرتی پھر رہی
تھی کیونکہ حضرت حمزہ ہی نے جنگ ِ بدر کے دن ہند کے باپ عتبہ کو قتل کیا تھا ۔جب اس بے درد نے حضرت حمزہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کی لاش کو پا لیا تو خنجر سے ان کا پیٹ پھاڑ کر کلیجہ نکالااور اس کو چبا گئی لیکن حلق سے نہ اترسکااس لئے اگل دیا تاریخوں میں ہند کا لقب جو ”جگرخوار” ہے وہ اسی واقعہ کی بنا پر ہے ۔ہند اور اس کے شوہر ابو سفیان نے رمضان ۸ھ میں فتح مکہ کے دن اسلام قبول کیا۔رضی اﷲ تعالیٰ عنہم(1) (زُرقانی ج۲ ص۴۷ وغیرہ)