جب چھینک آئے تو اَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہے اور اگر رب العالمین بھی بڑھا دے یعنی اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رب العالمین کہے تو بہترہے جب کہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رب العالمین عَلٰی کُلِّ حَال کہنا بہت ہی بہتر ہے ۔حضرتِ مولیٰ مشکلکشا، علیُّ المرتَضیٰ ،شیرِ خداکَرَّمَ اللہُ تعالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم فرماتے ہیں : جو شخص چھینک آنے پر اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رب العالمین عَلٰی کُلِّ حَالٍ (1) کہے گا اُسے کبھی داڑھ اور کان کا درد نہ ہو گا۔ اِن شاءَ اللہ عَزَّوَجَل ۔ (مرقاۃ المفاتیح ج8 ص 499 تحت الحدیث4739 دار الفکر بیروت)
مُفَسّرِشہیر حکیمُ الْاُمَّت حضر تِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃ الحنّان فرماتے ہیں:جو کوئی شخص چھینک پر کہے:
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رب العالمین عَلٰی کُلِّ حَال اوراپنی زبان سارے دانتوں پر پھیر لیا کرے تو اِن شاءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ دانتوں کی بیماریوں سے محفوظ رہے گا، مُجَرَّب (یعنی تجرِبہ شدہ عمل) ہے۔ (مِراٰۃ المناجیح ج6 ص 396)
بہار شریعت حصہ16صَفْحَہ120 پر ہے: چھینکنے والے سے پہلے ہی سننے والے نے اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کہا تو ایک حدیث میں آیا ہے کہ یہ شخص دانتوں اور کانوں کے درد اورتُخمہ(2)سے محفوظ رہے گا۔ اور ایک حدیث میں ہے کہ کمر کے درد سے محفوظ رہے گا۔ (رَدُّالْمُحتارج9، ص684دارالمعرفۃ بیروت)