زمانہ جاہلیت میں چونکہ یہ غرباء اور مساکین کو بکثرت کھانا کھلایا کرتی تھیں اس لئے ان کا لقب ”ام المساکین”(مسکینوں کی ماں) ہے پہلے ان کا نکاح حضرت عبداﷲ بن جحش رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے ہوا تھا مگر جب وہ جنگ احد میں شہید ہو گئے تو ۳ھ میں حضوراکرم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے ان سے نکاح فرما لیا اور یہ حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم سے نکاح کے بعد صرف دو مہینے یا تین مہینے زندہ رہیں اور ربیع الآخر ۴ھ میں تیس برس کی عمر پاکر وفات پا گئیں اور جنت البقیع کے قبرستان میں دوسری ازواجِ مطہرات رضی اللہ تعالیٰ عنہن کے ساتھ دفن ہوئیں یہ ماں کی جانب سے حضرت ام المؤمنین بی بی میمونہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا کی بہن ہیں۔ (2)(زرقانی جلد۳ ص۲۴۹)