منہ کی بدبو معلوم کرنے کا طریقہ
اگر مُنہ میں کوئی تَغَیُّرِ رائِحَہ( یعنی بد بُو) ہو تو جتنی بار مسواک اور کلّیوں سے اس ( بد بُو)کا اِزالہ( یعنی دُور کرناممکن) ہو(اُتنی بار کلیاں وغیرہ کرنا) لازِم ہے ، اِس کے لیے کوئی حد مقرّر نہیں۔ بد بُو دارکَثِیف (گاڑھا)بے احتیاطی کا حُقَّہ پینے والوں کو اس کا خیال (رکھنا)سخت ضَروری ہے اور اُن سے زیادہ سگرٹ والے کوکہ اس کی بد بُو مُرکَّب تمباکو سے سخت تر اور زیادہ دیر پا ہے اور ان سب سے زائد اَشَدضَرورت تمباکو کھانے والوں کو ہے جن کے منہ میں اُس کا جِرم( یعنی دھوئیں کے بجا ئے خود تَمباکو ہی) دبا رہتا ہے اور منہ اپنی بد بُو سے بسا دیتا ہے۔ یہ سب لوگ وہاں تک مِسواک اورکُلّیاں کریں کہ مُنہ بالکل صاف ہو جائے
اور بُو کا اصلاً نشان نہ رہے اور اس کا امتحان یوں ہے کہ ہاتھ اپنے مُنہ کے قریب لے جا کر منہ کھول کر زور سے تین بار حَلْق سے پوری سانس ہاتھ پر لیں اور معاً (فوراً) سونگھیں ۔بِغیر اس کے اندر کی بد بُو خود کم محسوس ہوتی ہے اور جب مُنہ میں بدبُو ہو تو مسجِد میں جانا حرام ، نَماز میں داخِل ہونا مَنع ۔ وَاللہ الہادی۔ ( فتاوٰی رضویہ تخریج شدہ ج اول ص ۶۲۳)