ہر قسم کی شراب حرام اور نجس ہے تاڑی کا بھی یہی حکم ہے دوا کے لئے بھی اس کا پینا درست نہیں بلکہ جن دواؤں میں تاڑی یا شراب پڑی ہو اس کا کھانا اور بدن میں لگاناجائز نہیں ۔ (الد رمختار،کتاب الاشربۃ،ج۱۰،ص۳۴)
مسئلہ:۔تاڑی شراب کے علاوہ جتنی نشہ لانے والی چیزیں ہیں جیسے افیون بھنگ جائفل وغیرہ ان کا حکم یہ ہے کہ دوا کے لئے اتنی مقدار میں ان کا کھالینا درست ہے کہ بالکل نشہ نہ آئے اور اس دوا کا بدن میں لگانا بھی جائز ہے جس میں یہ چیزیں پڑی ہوں لیکن ان کو اتنی مقدار میں کھانا کہ نشہ ہو جائے حرام ہے ۔
(الد رالمختارمع ردالمحتار،کتاب الاشربۃ،ج۱۰،ص۴۳)
مسئلہ:۔بعض جاہل عورتیں بچوں کو افیون پلا کر سلا دیتی ہیں کہ وہ نشہ میں پڑے سوتے رہیں روئیں دھوئیں نہیں یہ حرام ہے اور اس کا گناہ عورتوں کے سر پر ہے۔ (بہارشریعت،ج۳،ح۱۷،ص۱۲)