یہ بچپن ہی سے بہت سخی تھیں غریبوں اور مسکینوں کو ڈھونڈ ڈھونڈکر کھانا کھلایا کرتی تھیں اس لئے لوگ ان کو ،،ام المساکین،، (مسکینوں کی ماں) کہا کرتے تھے پہلے مشہور صحابی حضرت عبداﷲ بن جحش رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے ان کا نکاح ہوا تھا لیکن جب وہ جنگ احد میں شہید ہوگئے تو حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے ۳ھ میں ان سے نکاح کر لیا اور یہ ،،ام المساکین،، کی جگہ ،،ام المومنین،، کہلانے لگیں مگر یہ حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم سے نکاح کے بعد صرف دو یا تین مہینے زندہ رہیں اور ربیع الاول ۴ھ میں بمقام مدینہ منورہ وفات پاگئیں اور جنت البقیع میں ازواج مطہرات کے پہلو میں مدفون ہوئیں حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّمان کی وفات تک ان سے بے حد خوش رہے اور ان کی وفات کا قلب نازک پر بڑا صدمہ گزرا یہ ماں کی جانب سے حضرت ام المومنین بی بی میمونہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا کی بہن ہیں ان کی وفات کے بعد حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے ان کی بہن میمونہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا سے نکاح فرمایا۔
(شرح العلامۃ الزرقانی،حضرت زینب ام المساکین و المؤمنین ،ج۴،ص۴۱۶۔۴۱۷)