مشہور حافظ الحدیث حضرت محمد بن منکدر (متوفی ۲۰۵ھ) کا بیان ہے کہ ایک شخص نے میرے والد کے پاس اسّی دینار بطور امانت رکھے اور یہ کہہ کر جہاد میں چلا گیا کہ میری واپسی تک اگر تمہیں اس کی ضرورت پڑے تو خود خرچ کر لینا۔ والد نے قحط سالی میں یہ رقم خرچ کر ڈالی۔ اس شخص نے جہاد سے واپس آ کر اپنی رقم کا مطالبہ کیا۔ والد نے اس سے وعدہ کر لیا کہ کل آنا اور رات مسجد نبوی میں گزاری کبھی قبر انور سے لپٹتے، کبھی منبر اطہر سے چمٹتے اسی حال میں صبح کر دی ابھی کچھ اندھیرا ہی تھا کہ ناگہاں ایک شخص نمودار ہوا وہ یہ کہہ رہا تھا کہ اے ابو محمد! یہ لو۔ والد نے ہاتھ بڑھایا تو کیا دیکھتے ہیں کہ وہ ایک تھیلی ہے جس میں اسی دینار ہیں صبح کو والد نے وہی دینار اس شخص کو دے دئیے۔(1)