یہودیوں نے اپنی عورتوں اور بچوں کو ایک محفوظ قلعہ میں پہنچا دیا اور راشن کا ذخیرہ قلعہ ”ناعم” میں جمع کردیا اور فوجوں کو ”نطاۃ” اور ”قموص” کے قلعوں میں اکٹھا کیا۔ ان میں سب سے زیادہ مضبوط اور محفوظ قلعہ ”قموص ”تھا اور ”مرحب یہودی” جو عرب کے پہلوانوں میں ایک ہزارسوار کے برابر مانا جاتا تھا اسی قلعہ کا رئیس تھا۔ سلام بن مشکم یہودی گوبیمار تھا مگر وہ بھی قلعہ ”نطاۃ” میں فوجیں لے کر ڈٹا ہوا تھا۔ یہودیوں
کے پاس تقریباً بیس ہزار فوج تھی جو مختلف قلعوں کی حفاظت کے لئے مورچہ بندی کئے ہوئے تھی۔