ضروری انتباہ

 مذکورہ بالا واقعات ان ہزاروں واقعات میں سے صرف چند ہیں جن میں حضور اکرم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے غیب کی خبریں دی ہیں۔بلاشبہ ہزاروں واقعات جو صحاح ستہ اور احادیث کی دوسری کتابوں میں ستاروں کی طرح چمک رہے ہیں، امت کو جھنجھوڑ کر متنبہ کر رہے ہیں کہ اول سے ابد تک کے تمام علوم غیبیہ کے خزانوں کو علام الغیوب جل جلالہٗ نے اپنے حبیب صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے سینہ نبوت میں ودیعت فرما دیا ہے۔ لہٰذا ہر امتی کو یہ عقیدہ رکھنا لازمی اور ضروری ہے کہ اﷲ تعالیٰ نے اپنے حبیب صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو علم غیب عطا فرمایا ہے۔ یہ عقیدہ قرآن مجید کی مقدس تعلیم کا وہ عطر ہے جس سے اہل سنت کی دنیائے ایمان معطر ہے جیسا کہ خود خداوند عالم جل مجدہ، نے ارشاد فرمایا کہ
وَعَلَّمَکَ مَا لَمْ تَکُنْ تَعْلَمُ ؕ وَکَانَ فَضْلُ اللہِ عَلَیۡکَ عَظِیۡمًا ﴿۱۱۳﴾ (1)
اﷲ نے آپ کو ہر اس چیز کا علم عطا فرما دیا جس کو آپ نہیں جانتے تھے اور آپ پر اﷲ کا بہت ہی بڑا فضل ہے۔
    اس موضوع پر سیر حاصل بحث ہماری کتاب(قرآنی تقریریں) میں پڑھئے۔
Exit mobile version