حضرت عمروبن العاص رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے اپنے بسترموت پراپنے صاحبزادے سے اپنی زندگی کے تین دور کا تذکرہ فرماتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ میری پہلی حالت یہ تھی کہ میں کفر کی حالت میں سب سے زیادہ رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کا جانی دشمن تھا۔ اگر میں اس حالت میں مر جاتا تو یقینا میں دوزخی ہوتا۔ دوسری حالت مسلمان ہونے کے بعد تھی کہ کوئی شخص میرے نزدیک رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم سے زیادہ محبوب نہ تھااور میری آنکھوں میں آپ سے زیادہ عظمت و جلالت والا کوئی بھی نہ تھا ۔ اور میں آپ کی ہیبت کی و جہ سے آپ کی طرف نظر بھر کر دیکھ نہیں سکتا تھا۔ یہی و جہ ہے کہ اگر مجھ سے حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کا حلیہ دریافت کیا جائے تو میں اچھی طرح بیان نہیں کر سکتا اگر میں اس حال پر مر گیا تو مجھے امید ہے کہ میں اہل جنت میں سے ہوتا۔ تیسری حالت میری گورنری اور حکومت کی تھی جس میں مجھے اپنا حال معلوم نہیں۔ (2) (مسلم جلد۱ ص۷۶ باب کون الاسلام یہدم ماقبلہ)