مسئلہ:۔اگر بیماری کی وجہ سے کھڑے ہو کر نماز نہیں پڑھ سکتا کہ مرض بڑھ جائے گا یا دیر میں اچھا ہوگا یا چکر آتا ہے یا کھڑے ہو کر پڑھنے سے پیشاب کا قطرہ آئے گا یا نا قابل برداشت درد ہوجائے گا تو ان سب صورتوں میں بیٹھ کر نماز پڑھے۔ (الدرالمختار وردالمحتار،کتاب الصلاۃ، باب صلاۃ المریض، ج۲،ص۶۸۱۔۶۸۲)
مسئلہ:۔اگر لاٹھی یا دیوار سے ٹیک لگا کر کھڑا ہوسکتا ہے۔ تو اس پر فرض ہے کہ کھڑے ہو
کر نماز پڑھے۔ اس صورت میں اگر بیٹھ کر نماز پڑھے گا تو نماز نہیں ہوگی۔ (الدرالمختار وردالمحتار،کتاب الصلاۃ، باب صلاۃ المریض، ج۲،ص۶۸۳)
مسئلہ:۔اگر کچھ دیر کے لئے بھی کھڑا ہو سکتا ہے اگرچہ اتنا ہی کھڑا ہو کہ کھڑا ہو کر اﷲاکبرکہہ لے تو ضروری ہے کہ کھڑا ہو کر اﷲاکبر کہے پھر بیٹھے ورنہ نماز نہ ہوگی۔ (الدرالمختار ،کتاب الصلاۃ، باب صلاۃ المریض، ج۲،ص۶۸۳)
مسئلہ:۔اگر رکوع و سجود نہ کر سکتا ہو تو بیٹھ کر نماز پڑھے اور رکوع وسجود اشارہ سے کرے مگر رکوع کے اشارہ میں سجدہ کے اشارہ سے سر کو زیادہ نہ جھکائے۔ (الدرالمختار ،کتاب الصلاۃ، باب صلاۃ المریض، ج۲،ص۶۸۴۔۶۸۵)
مسئلہ:۔اگر بیٹھ کر بھی نماز نہ پڑھ سکتا ہو تو ایسی صورت میں لیٹ کر نماز پڑھے اس طرح کہ چت لیٹ کر قبلہ کی طرف پاؤں کرے۔ مگر پاؤں نہ پھیلائے بلکہ گھٹنے کھڑے رکھے اور سر کے نیچے تکیہ رکھ کر ذرا سا سر کو اونچا کرے اور رکوع و سجود سر کے اشارہ سے کرے۔ (الدرالمختار ،کتاب الصلاۃ، باب صلاۃ المریض، ج۲،ص۶۸۶۔۶۸۷)
مسئلہ:۔اگر مریض سر سے اشارہ بھی نہ کر سکے تو نماز ساقط ہو جاتی ہے پھر اگر نماز کے چھ وقت اسی حالت میں گزر گئے تو قضا بھی ساقط ہو جاتی ہے۔ (الدرالمختار ،کتاب الصلاۃ، باب صلاۃ المریض، ج۲،ص۶۸۷)