صفات لازمہ کی دو اقسام ہیں ۔
۱۔ صفات لازمہ متضادہ ۲۔ صفات لازمہ غیر متضادہ
صفاتِ لازمہ متضادہ : وہ صفات جنکی ضد موجود ہو ۔اکثر قراء کے نزدیک صفاتِ لازمہ متضادہ دس ہیں ۔
۱۔ ہَمْس ۶۔ جَہر
۲۔ شدّت ، توسط ۷۔ رخاوت
۳۔ استعلاء ۸۔ اِسْتِفَال
۴۔ اطباق ۹۔ انفتاح
۵۔ اِذلاق ۱۰۔ اِصمات
ان کو پانچ حصوں میں تقسیم کیاجاتاہے۔
نمبر ۱
ہمس جہر
لغوی معنٰی: پستی اورکمزور لغوی معنٰی : بلندی ، قوت
اصطلاحی معنٰی : پست اورکمزور آواز کوکہتے ہیں۔ اصطلاحی معنٰی: بلنداورقوی آواز کو کہتے ہیں ۔
ادائیگی : جن حروف میں یہ صفت پائی جاتی ہے حروف کو ادا کرتے وقت سانس آہستگی سے جاری رہتاہے جسکی وجہ سے آواز میں پستی اورکمزوری پائی جاتی ہے ۔
ادائیگی :جن حروف میں یہ صفت پائی جاتی ہے ان کوان اداکرتے وقت سانس رُک جاتاہے جسکی وجہ سے آواز میں قوت اوربلندی پائی جاتی ہے ۔
کل حروف : حروفِ مہموسہ کے علاوہ ۱۹حروف ہیں ان کو حروفِ مجہورہ کہتے ہیں۔
کل حروف : یہ کل ۱۰ حروف ہیں جن کو حروفِ مہموسہ کہتے ہیں۔
مجموعہ : فَحَثَّہ، شَخْصٌ سَکَتْ ہے ۔
نمبر ۲
شدّت رخاوت
لغوی معنٰی : سختی اورقوت لغوی معنٰی : نرمی اورکمزوری
اصطلاحی معنٰی: سخت اورقوی آواز کوکہتے ہیں۔ اصطلاحی معنٰی : نرم اورکمزور آواز کوکہتے ہیں۔
ادائیگی : جن میں یہ صفت پائی جاتی ہےان ادائیگی : ان حروف كو ادا كرتے وقت آواز ان كے مخرج
حروف كو ادا كرتے وقت آواز مخرج میں بند ہو میں جاری رہتی ہے جسكی وجہ سے انكے مخرج میں نرمی اور
جاتی ہے جسكی وجہ سے آواز میں سختی اور قوت كمزوری پائی جاتی ہے۔
پائی جاتی ہے۔
کل حروف : یہ کل ۸حروف ہیں جن کو حروفِ شدیدہ کہتے
کل حروف : یہ کل ۱۶حروف ہیں جو حروفِ شدیدہ اورحروفِ متوسطہ کے علاوہ ہیں انہیں حروفِ رخوہ کہتے ہیں۔ مجموعہ : اَجِدْ قَطٍ بَکَتْ ہے ۔
توسّط
یہ صفت شدت اوررخاوت کے درمیان ہوتی ہے اس لیے اسے جوڑوں سے مُستثنٰی (علیحدہ )کیاگیا ہے ۔
لغوی معنیٰ : درمیان
اصطلاحی معنیٰ : شدت اوررخاوت کی درمیانی حالت
ادائیگی : ان حروف کو ادا کرتے وقت آواز کی کیفیت درمیانی رہتی ہے یعنی نہ پورے طورپر جاری اورنہ پورے طور پر بند ۔
کل حروف : یہ ۵ حروف ہیں جن کو حروفِ متوسِّطہ کہتے ہیں ۔
مجموعہ : لِنْ عُمَرْ ہے ۔
نمبر ۳
اِسْتِعْلاء اِسْتِفَال
لغوی معنیٰ: بلندی چاہنا لغوی معنیٰ : نیچے رہنا
اصطلاحی معنیٰ:زبان کی جڑ کا تالو کی جانب بلند ہونا۔ اصطلاحی معنیٰ:زبان کی جڑ کا تالو کی جانب بلند نہ ہونا۔
ادائیگی : جن حروف میں یہ صفت پائی جاتی ہے ان کو اداکرتے وقت زبان کی جڑ ہمیشہ تالو کی بلند جانب ہوتی ہے ۔ اس لئے یہ حروف ہمیشہ پُر پڑھے جاتے ہیں۔
ادائیگی : جن حروف میں یہ صفت پائی جاتی ہے ان كو ادا کرتے وقت زبان کی جڑ تالو کی جانب بلند نہیں ہوتی اس لئے یہ حروف باریک پڑھے جاتے ہیں۔
کل حروف : یہ۷ حروف ہیں جن کو حروف مستعلیہ کہتے ہیں۔
کل حروف : یہ کل ۲۲ حروف ہیں جو حروفِ مستعلیہ کے علاوہ ہیں ۔انکو حروفِ مستفلہ کہتے ہیں۔
مجموعہ : خُصَّ ضَغْطٍ قِظْ
نمبر ۴
اِطباق اِنفتاح
لغوی معنیٰ:مل جانا لغوی معنیٰ:جُدا رہنا
اصطلاحی معنیٰ:زبان کا پھیل کر تالو سے مل جانا۔ اصطلاحی معنیٰ:زبان کے تالو سے جدا رہنے کو کہتے ہیں ۔
ادائیگی:جن حروف میں یہ صفت پائی جاتی ہے ان ادائیگی : جن حروف میں یہ صفت پائی جاتی
کو ادا کرتے وقت زبان پھیل کر تالو سے مل جاتی ہے ان کو ادا کرتے وقت زبان تالو سے جُدا رہتی ہے ۔
ہے جس کی وجہ سے یہ حروف بہت پُر پڑھے
جاتے ہیں۔
کل حروف : یہ کل ۴حروف ہیں جن کومطبقہ کہتے ہیں۔صآد ، ضآد ، طا، ظا۔
حروفِ کل حروف : یہ ۲۵حروف ہیں جو حروفِ مطبقہ کے علاوہ ہیں ان کو حروفِ مُنفتحہ کہتے ہیں۔
نمبر ۵
اِذلاق اصمات
لغوی معنیٰ:پھسلنا لغوی معنیٰ : رکنا، جمنا
اصطلاحی معنیٰ:حروف کا پھسل کرادا ہونا اصطلاحی معنیٰ: حروف کا جماؤ کے ساتھ اداہونا
ادائیگی:جن حروف میں یہ صفت پائی ادائیگی : جن حروف میں یہ صفت پائی جاتی
جاتی ہےوہ حروف پھسل کر اپنے مخرج ہے وہ حروف اپنے مخرج سے جم کرمضبوطی
سے باآسانی اداہوتے ہیں ۔ سے ادا ہوتے ہیں ۔
کل حروف : یہ ۶حروف ہیں جن کو حروفِ مُذْلِقہ کہتے ہیں۔
کل حروف : یہ ۲۳ حروف ہیں جو حروفِ مُذْلِقہ کے علاوہ ہیں انہیں حروفِ مُصْمتہ کہتے ہیں۔
مجموعہ : فَرَّ مِنْ لُّبٍ