یہ امیر المومنین حضرت ابوبکر صدیق رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کی بیوی ہیں اور حضرت عائشہ اور حضرت عبدالرحمن بن ابو بکر کی ماں ہیں ان کی شکل و صورت اور ان کی بہترین عادتوں اور خصلتوں کی بنا پر حضور اکرم صلي اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم فرمایا کرتے تھے کہ دنیا میں اگر کسی کو حور دیکھنے کی خواہش ہو تو وہ ام رومان کو دیکھ لے کہ وہ جمال صورت اور حسن سیرت میں بالکل جنت کی حور جیسی ہے حضور علیہ الصلوۃ والسلام ان پر بڑا خاص کرم فرمایا کرتے تھے ۶ھ میں جب حضرت ام رومان رضی اﷲ تعالیٰ عنہا کا انتقال ہوا تو حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم ان کی قبر میں اترے اور اپنے دست مبارک سے ان کو سپرد خاک فرمایا اور ان کی مغفرت کے لئے دعا کرتے ہوئے کہا کہ یا اﷲعزوجل! ام رومان رضی اﷲ تعالیٰ عنہا نے تیرے اور تیرے رسول صلي اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم کے ساتھ بہترین سلوک کیا ہے وہ تجھ پر پوشیدہ نہیں لہٰذا تو ان کی مغفرت فرما۔
(الاستیعاب ،کتاب کنی النساء،باب الرّاء ۳۵۸۶،أم اومان، ج۴،ص۴۸۹)
تبصرہ:۔خدا کی عبادت اور پیارے رسول صلي اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم کی محبت و اطاعت کی بدولت حضرت ام رومان رضی اﷲ تعالیٰ عنہا کو کتنی عظیم سعادت اور کتنی بڑی فضیلت نصیب ہوگئی کہ حضور اکرم صلي اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے اپنے دست مبارک سے ان کو قبر میں اتارا اور بہترین انداز سے ان کی مغفرت کے لئے دعا فرمائی یقیناً یہ حضرت ام رومان رضی اﷲ تعالیٰ عنہا کی بہت بڑی خوش نصیبی ہے اور اس سے یہ سبق ملتا ہے کہ خداوند کریم کی عبادت اور رسول صلي اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم کی محبت و اطاعت سے دین و دنیا کی کتنی بڑی بڑی نعمتیں اور دولتیں ملتی ہیں خداوند قدوس تمام مسلمان مردوں اور عورتوں کو اپنی عبادت اور رسول صلي اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم کی محبت و اطاعت کی توفیق عطا فرمائے (آمین)