سر پر چڑیاں

حضرت امیر المؤمنین علی مرتضیٰ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ حاضرین مجلس کے ساتھ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی سیرت مقدسہ کا تذکرہ کرتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں کہ جس وقت آپ کلام فرماتے تھے توآپ کی مجلس میں بیٹھنے والے صحابہ کرام اس طرح سرجھکاکر خاموش اورسکون کے ساتھ بیٹھے رہاکرتے تھے کہ گویاانکے سروں پرپرندے بیٹھے ہوئے ہیں۔ جس وقت آپ خاموش ہو جاتے توصحابہ کرام گفتگو کرتے اورکبھی آپ کے سامنے کلام میں تنازعہ نہیں کرتے اور جو آپ کے سامنے کلام کرتا آپ توجہ کے ساتھ اس کے کلام کو سنتے رہتے یہاں تک کہ وہ خاموش ہو جاتا۔ (1)
         (شمائل ترمذی ص۲۵ باب ماجاء فی خلق النبی صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم)
Exit mobile version