علمِ غیب مصطفی صلّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم

علمِ غیب مصطفی صلّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اِس حِکایت سے روزِ روشن کی طرح واضح ہوا کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کی عطا سے ہمارے میٹھے میٹھے آقا مکّی مَدَنی مصطفٰے صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو علمِ غیب حاصِل ہے اور آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو اپنے غلاموں کے تمام معاملات معلوم ہوجاتے ہیں۔جبھی تو اُن لڑکیوں کے بارے میں مسجِد شریف میں بیٹھے بیٹھے غیب کی خبر ارشاد فرما دی۔اِس حِکایت سے یہ بھی پتا چلا کہ غِیبت اور دُوسرے گناہوں کا اِرتِکاب کرنے سے براہِ راست اِس کا اثر روزے پربھی پڑسکتا ہے جس کی وجہ سے روزہ کی تکلیف ناقابِلِ برداشت ہوسکتی ہے۔بَہَرحال روزہ ہویا
نہ ہو، زَبان قابُو ہی میں رکھنی چاہئے ورنہ یہ ایسے گُل کِھلاتی ہے کہ تَوبہ ! اگر ان تین اُصُولُوں کو پیشِ نظر رکھ لیا جائے تواِن شاءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ بڑا نَفع ہوگا: (۱) بُری بات کہنا ہر حال میں بُرا ہے (۲)فُضُول بات سے خاموشی اَفْضل ہے(۳)اچھّی بات کرنا خاموشی سے بِہتر ہے۔
مِر ی زبان پہ قفلِ مدینہ لگ جائے فُضُول گوئی سے بچتا رہوں سدا یا ربّ!
کریں نہ تنگ خیالاتِ بد کبھی کردے شُعُور و فکر کو پاکیزگی عطا یا ربّ!
بَوَقتِ نَزع سلامت رہے مِرا ایماں مجھے نصیب ہو کلِمہ ہے التِجاء یا رب!
Exit mobile version