برکت والی کلیجی

 ایک سفر میں حضور انور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے ساتھ ایک سو تیس صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم ہمراہ تھے، آپ صلی  اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے ان لوگوں سے دریافت فرمایا کہ کیا تم لوگوں کے پاس کھانے کا سامان ہے؟ یہ سن کر ایک شخص ایک صاع آٹا لایا اور وہ گوندھا گیا پھر ایک بہت تندرست لمبا چوڑا کافر بکریاں ہانکتا ہوا آپ کے پاس آیا۔ آپ نے اس سے ایک بکری خریدی اور ذبح کرنے کے بعد اس کی کلیجی کو بھوننے کا حکم دیا پھر ایک سو تیس آدمیوں میں سے ہر ایک کا اس کلیجی میں سے ایک ایک بوٹی کاٹ کر حصہ لگایا، اگر وہ حاضر تھا تو اس کو عطا فرما دیا اوراگر وہ غائب تھا تو اس کا حصہ چھپا کر رکھ دیا، جب گوشت تیار ہوا تو اس میں سے دو پیالہ بھر کر الگ رکھ دیا پھر باقی گوشت اور ایک صاع آٹے کی روٹی سے ایک سوتیس آدمیوں کی جماعت شکم سیر کھا کر آسودہ ہو گئی اور دو پیالہ بھر کر گوشت فاضل بچ گیا جس کو اونٹ پر لاد لیا گیا۔(1) 
                (بخاری جلد۲ ص۸۱۱ باب من اکل حتی شبع)
Exit mobile version