حرف کی علامات

اس کی علامت یہ ہے کہ اس میں اسم اورفعل کی کوئی علامت نہیں ہوتی۔ البتہ اس کے چند فوائد ہیں۔ جیسے دو اسموں یا دوفعلوں یا دوجملوں یا اسم اور فعل میں ربط پیدا کرنا۔ مثلاً: زَیْدٌ فِی الدَّارِ، تَعَلَّمَ زَیْدٌن الْقُرْآنَ وَعَلَّمَہ،، اِنْ تَضْرِبْ أَضْرِبْ، ضَرَبْتُ بِالْیَدِ۔
Exit mobile version