ایک صاحب کا بیان ہے:دل کی تکلیف کی وجہ سے میں نے ” اینجیو گرافی ”کروائی تودل کی تین شِریانیں یعنی خون کی چھوٹی چھوٹی رگیں (VEINS)بند تھیں ، ڈاکٹروں نے ایک ماہ بعد آپریشن کی تاریخ دی۔اِس دَوران میں نے ایک حکیم صاحِب سے رُجوع کیا، اُنہوں نے مجھے ایک نُسخہ تجویز کیا۔ میں نے ایک ماہ تک اُ س کو استِعمال کیا۔ مقرَّرہ تاریخ پر کارڈیو لوجی سینٹر میں سوا دو لاکھ روپے جَمع کروا دیئے۔ ڈاکٹروں نے مختلف ٹیسٹ کروائے ۔دوسرے روز”بائی پاس سَرجری ”ہونے والی تھی، تین ڈاکٹروں کا بورڈ میری ایک ماہ پہلے کی اور اس بار کی نئی رپورٹوں کو لیکر بیٹھا ۔ اُنہوں نے مجھ سے پوچھا : اینجیوگرافی (ANGIOGRAPHY)کروانے کے بعد آپ نے کون سی دوا استِعمال کی تھی؟ میں نے حکیم صاحب کے دیئے ہوئے نسخے کی تفصیل بیان کر دی ۔ ڈاکٹروں نے بتایا:آپ کی تین بند شِریانوں میں سے دو کُھل چکی ہیں یہی نُسخہ جاری رکھئے ہو سکتا ہے بَقِیّہ (VEIN)بھی کُھل جائے۔ فی الحال آپ کو ”بائی پاس سرجری ”کی ضَرورت نہیں ۔ چُنانچِہ میں نے اپنی جمع کروائی ہوئی رقم واپَس لی اور خوشی خوشی لوٹ آیا۔