حضرت فاطمہ کی وفات کب ہوگی

  حضرت رسول خدا صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے اپنے مرض وفات میں حضرت فاطمہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا کو اپنے پاس بلاکر ان کے کان میں کوئی بات فرمائی تو وہ رونے لگیں۔ پھر تھوڑی دیر کے بعد ان کے کان میں ایک اور بات کہی تو وہ ہنسنے لگیں۔ حضرت عائشہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا کو یہ دیکھ کر بڑا تعجب ہوا۔ انہوں نے حضرت فاطمہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا سے اس رونے اورہنسنے کا سبب پوچھا؟ تو انہوں نے صاف کہہ دیا کہ میں رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کا راز ظاہر نہیں کر سکتی۔ جب حضورصلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی وفات ہوگئی تو حضرت عائشہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا کے دوبارہ دریافت کرنے پر حضرت فاطمہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا نے کہا کہ حضورِ اقدس صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے پہلی مرتبہ میرے کان میں یہ فرمایا تھا کہ میں اپنی اسی بیماری میں وفات پا جاؤں گا۔ یہ سن کر میں فرط غم سے رو پڑی پھر فرمایا کہ اے فاطمہ ! میرے گھر والوں میں سب سے پہلے تم وفات پا کرمجھ سے ملو گی۔ یہ سن کر میں ہنس پڑی کہ حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم سے میری جدائی کا زمانہ بہت ہی کم ہوگا۔(1)(بخاری جلد ۱ ص ۵۱۲)
    اہل علم جانتے ہیں کہ یہ دونوں غیب کی خبریں حرف بحرف پوری ہوئیں کہ آپ نے اپنی اسی بیماری میں وفات پائی اورحضرت فاطمہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا بھی صرف چھ مہینے کے بعد وفات پا کر حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام سے جا ملیں۔
Exit mobile version