دوزخیوں کا خون اورپیپ
مُؤمِن پر بُہتان باندھنا بھی حرام اورجہنَّم میں لے جانے والا کام ہے، حدیث ِ پاک میں ہے: ”جو کسی مُؤمِن کے بارے میں ایسی چیز کہے جواس میں نہ ہو تو اللہ عَزَّوَجَلَّ اُس (بُہتان تراش)کو اُس وقت تک رَدْغَۃُ الخَبال میں رکھے گا یہاں تک کہ وہ اپنی کہی ہوئی بات سے نکل جائے۔ (سُنَنِ ابوداو،د ج۳ص۴۵۹الحدیث۳۶۸۱)
رَدْغَۃُ الخَبال جہنَّم میں وہ مقام ہے جہاں دوز خیو ں کا خون اور پیپ جَمع ہوتا ہے۔(مِراۃُ الْمَناجیح ج۵ص۳۱۳) اس کے تحت مُحَقِّق عَلَی الْاِطْلاق حضرت شاہ عبدُالحقّ مَحَدِّث دِہلوی علیہ رحمۃ اللہ القَوی فرماتے ہیں :”یہاں تک کہ وہ اپنی کہی ہوئی بات سے نکل جائے” مراد یہ ہے کہ ”اس گنا ہ سے توبہ کے ذَرِیعے یا جس عذاب کا وہ مُستحق ہوچکا ہے اسے بُھگتنے کے بعد پاک ہوجائے۔ (اشعۃ اللمعات ج۳ص۲۹۰)