ستائیسویں شب کی قدر کریں
اللہ عَزَّوَجَلَّ کی رَحمَت کے مُتَلَاشیو! اگر تمام سال یہی عادتِ جماعَت رہی تو شبِ قَدْر میں بھی اِن دونوں نَمازوں کی جماعَتاِن شاءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ نصیب ہوجائے گی۔اور رات بھر سوئے رہنے کے باوُجُود بھی اِن شاءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ روزانہ کی طرح شَبِ قَدْر میں بھی تمام رات عِبادت کرنے کا ثواب مِل جائے گا۔
؎ اگر قَدْر دانی تَو ہر شب ،شبِ قَدْر اَست
جن راتوں میں شبِ قَدْر ہونے کا زیادہ اِمکان ہے مَثَلاً رَمَضانُ الْمُبارَک کا آخِری عَشرہ یا کم ازکم اُس کی طاق راتیں ان میں تَو عِبادت کا خاص اِہتِمام ہونا چائیے اور خاص کر ستائیسویں شب کہ اِس رات کے بارے میں قَوی تَر گُمان شَبِ قَدْر ہونے کا ہے ۔اِس رات کو تَو غفلت میں گَنوانا ہی نہیں چاہئے ۔ ستائیسویں رات تو خُصُوصاً توبہ و اِسْتِغْفَار اور دُرُودوا َذکار کی تکرار میں گُزارنا چاہئے ۔