حضورِ اقدس صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم چودہ سو اشخاص کی جماعت کے ساتھ ایک سفر میں تھے، صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے بھوک سے بے تاب ہو کر سواری کی اونٹنیوں کو ذبح کرنے کا ارادہ کیا تو آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے منع فرما دیااور حکم دیا کہ تمام لشکر والے اپنا اپنا توشہ ایک دستر خوان پر جمع کریں ۔چنانچہ جس کے پاس جو کچھ تھا لا کر رکھ دیا تو تمام سامان اتنی جگہ میں آ گیا جس پر ایک بکری بیٹھ سکتی تھی لیکن چودہ سو آدمیوں نے اس میں سے شکم سیر ہو کر کھا بھی لیا ا ور اپنے اپنے توشہ دانوں کو بھی بھر لیا کھانے کے بعد آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے پانی مانگا،ایک صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ایک برتن میں تھوڑاسا پانی لائے ،آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے اس کو پیالہ میں انڈیل دیا اور اپنا دستِ مبارک اس میں ڈال دیا تو چودہ سو آدمیوں نے اس سے وضو کیا۔(1)(مسلم جلد۲ ص۸۱ باب استحباب خلط الازواد)