ایک روزہ چھوڑنے کا نقصان
حضرتِ سیِّدُناابُوہُریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے ،سرکارِ والا تبار، بِاِذنِ پروردگار ، دو جہاں کے مالِک ومختار، شَہَنْشاہِ اَبرار صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں: ”جس نے رَمَضان کے ایک دن کا روزہ بِغیر رُخصت وبِغیر مَرض اِفْطار کیا (یعنی
نہ رکھا)تَو زمانہ بھر کا روزہ بھی اُس کی قضا نہیں ہوسکتا اگرچِہ بعد میں رکھ بھی لے ۔” (صحیح بُخاری ج۱ص۶۳۸حدیث۱۹۳۴)
یعنی وہ فضیلت جو رَمَضانُ الْمبارَک میں روزہ رکھنے کی تھی اب کسی طرح نہیں پاسکتا۔ لہٰذا ہمیں ہرگز ہرگز غَفلت کا شِکار ہوکر روزئہ رمضان جیسی عظیم الشان نِعمت نہیں چھوڑنی چاہئے ۔جو لوگ روزہ رکھ کر بِغیرصحیح مجبوری کے توڑ ڈالتے ہیں اللہ عَزَّوَجَلَّ کے قَہرو غَضَب سے خوب ڈریں۔چُنانچِہ