یہ حضرت عمار بن یاسر صحابی رضی اﷲ تعالیٰ عنہما کی والدہ ہیں اسلام لانے کی وجہ سے مکہ کے کافروں نے ان کو بہت زیادہ ستایا ایک مرتبہ ابو جہل نے نیزہ تان کر ان سے دھمکا کر کہا کہ تو کلمہ نہ پڑھ ورنہ میں تجھے یہ نیزہ مار دوں گا حضرت بی بی سمیہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا نے سینہ تان کر زور زور سے کلمہ پڑھنا شروع کیا ابو جہل نے غصہ میں بھر کر ان کی ناف کے نیچے اس زور سے نیزہ مارا کہ وہ خون میں لت پت ہو کر گر پڑیں اور شہید ہوگئیں۔
(الاستیعاب ،کتاب النساء ،باب السین۳۴۲۱،سمیۃ ام عمار بن یاسر،ج۴،ص۴۱۹)
تبصرہ:۔یہ ایک جاں باز مسلمان عورت کا پہلا خون تھا جس سے خدا کی زمین رنگین ہوگئی مگر اس خون کی گرمی نے ہزاروں مسلمان مردوں اور عورتوں میں جوش جہاد کا ایسا جذبہ پیدا کر دیا کہ بدر واُحد اور حنین کا میدان کفار کا قبرستان بن گیا اور مکہ و خیبر میں کفر و شرک کے جنگلات کٹ گئے اور ہر طرف اسلام کا باغ پھلنے پھولنے لگا۔