تمام دنیا جانتی ہے کہ مسلمانوں کا ابتدائی زمانہ بہت ہی فقر و فاقہ میں گزرا ہے۔ کئی کئی دن گزر جاتے تھے کہ ان لوگوں کو کوئی چیز کھانے کے لئے نہیں ملتی تھی۔ ایسی حالت میں اگر رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کا یہ معجزہ ان فاقہ زدہ مسلمانوں کی نصرت و دستگیری نہ کرتا تو بھلا ان مفلس اور فاقہ مست مسلمانوں کا کیا حال ہوتا۔
حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے آسمان سے اترنے والے دسترخوان کی سات روٹیوں اور سات مچھلیوں سے کئی سو آدمیوں کو شکم سیر کر دیا۔ یقینا یہ ان کا بہت ہی عظیم الشان معجزہ ہے جس کا ذکر انجیل و قرآن دونوں مقدس آسمانی کتابوں میں مذکور ہے۔ لیکن حضور رحمۃ للعالمین صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے دست مبارک سے سینکڑوں مرتبہ اس قسم کی معجزانہ برکتوں کا ظہور ہوا کہ تھوڑا سا کھاناپانی سینکڑوں بلکہ ہزاروں انسانوں کو شکم سیر اور سیراب کرنے کے لئے کافی ہو گیا۔ اس قسم کے سینکڑوں معجزات میں سے مندرج ذیل چند معجزات آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے معجزانہ تصرفات کی آیات بینات بن کر احادیث کی کتابوں میں اس طرح چمک رہے ہیں جس طرح آسمان پر اندھیری راتوں میں ستارے چمکتے اور جگمگاتے رہتے ہیں۔