حضورِ اقدس صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے معجزات کی تعداد کا ہزار دو ہزار کی گنتیوں سے شمار کرنا انتہائی دشوار ہے۔ کیونکہ ہم تحریر کر چکے ہیں کہ آپ کی ذات مقدسہ تمام انبیاء سابقین علیہم الصلوٰۃ والتسلیم کے معجزات کا مجموعہ ہے۔ اور ان کے علاوہ خداوند قدوس نے آپ کو دوسرے ایسے بے شمار معجزات بھی عطا فرمائے ہیں جو کسی نبی و رسول کو نہیں دئیے گئے۔ اس لیے یہ کہنا آفتاب سے زیادہ تابناک حقیقت ہے کہ آپ کی مقدس زندگی کے تمام لمحات درحقیقت معجزات کی ایک دنیا اور خوارق عادات کا ایک عالم اکبر ہیں۔
ظاہرہے کہ جب بڑی بڑی عظیم و ضخیم کتابوں کے مصنفین حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے تمام معجزات کو اپنی اپنی کتابوں میں جمع نہیں فرما سکے تو ہماری اس مختصر کتاب کا تنگ دامن بھلا ان معجزات کثیرہ کا کس طرح متحمل ہو سکتاہے؟ لیکن مثل مشہور ہے کہ ”مَالَا یُدْرَکُ کُلُّہ، لَا یُتْرَکُ کُلُّہ،” یعنی جس چیز کو پورا پورا نہ حاصل کیا جا سکے اس کو بالکل ہی چھوڑ دینا بھی نہیں چاہے۔ اس لیے میں نے مناسب سمجھا کہ اپنی اس مختصر کتاب میں چند معجزات کا بھی ذکر کروں تاکہ اس کتاب کا دامن معجزات نبوت کے گلہائے رنگارنگ سے بالکل ہی خالی نہ رہ جائے۔ چونکہ ہم عرض کر چکے کہ ہمارے حضور نبی آخرالزمان صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے معجزات عالم اسفل ہی تک محدود نہیں بلکہ عالم اسفل وعالم اعلیٰ دونوں جہانوں میں معجزات نبویہ کی حکمرانی ہے اس لیے ہم چند اقسام کے معجزات کی چند مثالیں مختلف عنوانوں کے تحت درج کرتے ہیں۔