سبز جھنڈا
ایک اور طویل حدیث جِسے حضرتِ سَیِّدُنا عبدُ اللہ ابنِ عَبّاس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے رِوایَت کیا ہے، اِس میں شَبِ قَدْر کے بارے میں نبیِّ کریم، رء ُوفٌ رَّحیم ، محبوبِ ربِّ عظیم عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا یہ فرمانِ عالیشان نَقْل کیا گیا ہے -:”جب شَبِ قَدْر آتی ہے تو اللہ عَزَّوَجَلَّ کے حُکْم سے حضرتِ جبرِیل عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام ایک سبز جھنڈا لئے فِرِشتوں کی بَہُت بڑی فوج کے ساتھ زمین پر نُزُول فرماتے ہیں اور اُس سبز جھنڈے کو کعبہ مُعَظّمہ پر لہرادیتے ہیں۔ حضرتِ جبرِیل عَلَیْہِ الصَّلوٰۃُ وَالسَّلام کے سو بازُو ہیں،جن میں سے دوبازُو صِرْف اِسی رات کھولتے ہیں۔وہ بازُو مَشْرِق ومَغْرِب میں پھیل جاتے ہیں۔پھر حضرتِ جبرِیل عَلَیْہِ الصَّلوٰۃُ وَالسَّلام فِرِشتوں کو حُکم دیتے ہیں کہ جو کوئی مسلمان آج رات قِےام ،نَماز یا ذِکرُاللہ عَزَّوَجَلَّ َّ میں مشغُول ہے اُس سے سلام ومُصافَحہ کرو۔نِیز اُن کی دُعاؤں پر آمین بھی کہو ۔ چُنانچِہ صُبح تک یِہی سِلسلہ رہتا ہے ۔ صُبح ہونے پر حضرتِ جبرِیل عَلَیْہِ الصَّلوٰۃُ وَالسَّلام فِرِشتوں کو واپَسی کا حُکْم صادِر فرماتے ہیں ۔ فِرِشتے عَرض کرتے ہیں،اے جبرِیل عَلَیْہِ الصَّلوٰۃُ وَالسَّلام اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے پیارے حبیب صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ و سلَّم کی اُمَّت کی حاجات کے
بارے میں کیا کِیا؟حضرتِ جبرِیل عَلَیْہِ الصَّلوٰۃُ وَالسَّلام فر ما تے ہیں ، ”اللہ عَزَّوَجَلّ نے اِن لوگوں پر خُصُوصی نَظَرِ کرم فرمائی اور چار قِسم کے لوگوں کے عِلاوہ تمام لوگوں کو مُعاف فرما دیا۔ صَحَابہ کِرام علیھم الرضوان نے عَرض کی،”یا رسولَ اللہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم وہ چار قِسْم کے لوگ کون سے ہیں؟”ارشاد فرمایا: (۱) ایک تو عادی شرابی(۲)دُوسرے والِدَین کے نافرمان (۳)تیسرے قَطْعِ رِحمی کرنے والے (یعنی رشتہ داروں سے تَعلُّقات توڑنے والے) اور (۴) چوتھے وہ لوگ جو آپس میں بُغض وکینہ رکھتے ہیں اور آپس میں قَطْعِ تعلُّق کرنے والے۔”
(شُعَبُ الْایمان ج۳ص۳۳۶حدیث۳۶۹۵)