آقا صلّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم عبادت پر کمربستہ ہوجاتے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ماہِ رَمَضان میں ہمیں اللہ عَزَّوَجَلَّ کی خوب خوب عِبادت کرنی چاہئے اور ہر وہ کام کرنا چاہئے جس میں اللہ عَزَّوَجَلَّ اور اسکے مَحبوب ،دانائے غُیُوب، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوب عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی رِضا ہو۔ اگر اِس پاکیزہ مہینے میں بھی کوئی اپنی بخشِش نہ کرواسکا توپھر کب
کروائے گا؟ہمارے پیارے پیارے اور میٹھے میٹھے آقا صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّماس مبارک مہینے کی آمد کے ساتھ ہی عِبادتِ الٰہی عَزَّوَجَلَّ میں بہت زیادہ مَگن ہوجایا کرتے تھے۔ چُنانچِہاُمّ الْمُؤمِنِین حضرتِ سَیِّدَتُنا عائِشہ صِدّیقہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں، ”جب ماہِ رَمَضان آتا تو میرے سَرتاج، صاحِبِ مِعراج صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اللہ عَزَّوَجَلَّ کی عِبادت کیلئے کَمربَستہ ہو جاتے اورسارا مہینہ اپنے بِسترِ مُنَوَّرپر تشریف نہ لاتے۔” (اَلدُّرُّ المَنْثُور ج۱ ص۴۴۹)