حضرت امام فخر الدین رازی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے اس روایت کو نقل فرمایا ہے اور علامہ حجازی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ وغیرہ سے بھی یہی منقول ہے کہ بدن تو بدن، آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے کپڑوں پر بھی کبھی مکھی نہیں بیٹھی، نہ کپڑوں میں کبھی جوئیں پڑیں، نہ کبھی کھٹمل یا مچھر نے آپ کو کاٹا، اس مضمون کو ابو الربیع سلیمان بن سبع رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ نے اپنی کتاب "شفاء الصدور فی اعلام نبوۃ الرسول” میں بیان فرماتے ہوئے تحریر فرمایا کہ اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نور تھے۔ پھر مکھیوں کی آمد، جوؤں کا پیدا ہونا چونکہ گندگی بدبو وغیرہ کی وجہ سے ہوا کرتا ہے اور آپ چونکہ ہر قسم کی گندگیوں سے پاک اور آپ کا جسم اطہر خوشبو دار تھا اس لئے آپ ان چیزوں سے محفوظ رہے۔امام سبتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے بھی اس مضمون کو "اعظم الموارد” میں مفصل لکھا ہے۔ (2) (زرقانی ج۵ ص۲۴۹)