گناہِ آخر گناہ ہے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! لرز جاؤ ! تَھرَّا اُٹھو !!کہ جب غَضَبِ جَبَّاراور قہرِ قَہّار عَزَّوَجَلَّ جوش پر آتا ہے تَو ایسے گُناہ پر بھی گرفت ہو جاتی ہے جسے دنیا والوں کے نزدیک بَہُت ہی معمولی تَصوُّر کیا جاتا ہے۔جیسا کہ ابھی حِکایت میں گُزرا کہ ایک عابِدوزاہِد اور نیک بندہ صِرف اور صِرف اِس وجہ سے جنّت سے روک دیا گیا کہ اُس نے ایک حَقیر تِنکا اُس کے مالِک کی اِجازت کے بِغیر لے کر اُس سے دانتوں میں خِلال کرلیا اور پھر بے مُعاف کروائے اِنتِقال کرگیا تَو پھنس گیا۔ ذرا سوچئے! غور کیجئے!!ایک تِنکا تَو کیا شَے ہے ؟ آج کل تو لوگ نہ جانے کیسی کیسی قیمتی اَمانتیں ہڑپ کرجاتے ہیں اور ڈَکار تک نہیں لیتے۔
تُوبُوا اِلَی اللہ!اَسْتَغْفِرُاللہ