جنگ بدر میں جب کہ کل تین سو تیرہ مسلمان تھے جو بالکل ہی نہتے، کمزور اور بے سروسامان تھے بھلا کسی کے خیال میں بھی آ سکتا تھا کہ ان کے مقابلہ میں ایک ہزار کا لشکر جرار جس کے پاس ہتھیار اور عسکری طاقت کے تمام سامان و اوزار موجود تھے شکست کھا کر بھاگ جائے گااورستر مقتول اور ستر گرفتار ہو جائیں گے مگر جنگ بدر سے برسوں پہلے مکہ مکرمہ میں آیتیں نازل ہوئیں اور رسول برحق نے اقوام عالم کو کئی برس پہلے جنگ بدر میں اس طرح اسلامی فتح مبین کی بشارت سنائی کہ
اَمْ یَقُوۡلُوۡنَ نَحْنُ جَمِیۡعٌ مُّنۡتَصِرٌ ﴿۴۴﴾سَیُہۡزَمُ الْجَمْعُ وَ یُوَلُّوۡنَ الدُّبُرَ ﴿۴۵﴾ (1)
کیا وہ کفار کہتے ہیں کہ ہم سب متحد اور ایک دوسرے کے مددگار ہیں۔ یہ لشکر عنقریب شکست کھا جائیگا اور وہ پیٹھ پھیر کر بھاگ جائیں گے۔
وَلَوْ قٰتَلَکُمُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لَوَلَّوُا الْاَدْبَارَ ثُمَّ لَا یَجِدُوۡنَ وَلِیًّا وَّ لَا نَصِیۡرًا ﴿۲۲﴾ (2)
اور اگرکفارتم(مسلمانوں)سے لڑیں گے تویقیناوہ پیٹھ پھیرکربھاگ جائیں گے پھر وہ کوئی حامی و مدد گار نہ پائیں گے۔( فتح)
Jung-e-Badar Men Fateh Ka Elan