حضرت ام کلثوم رضی ﷲ تعالیٰ عنہا

    یہ بھی پہلے ابو لہب کے دوسرے بیٹے ،،عتیبہ،، سے بیاہی گئی تھیں مگر ،،سورۂ تبت یدا،، میں ابو لہب کی برائی سن کر ،،عتیبہ،، اس قدر طیش میں آگیا کہ اس نے گستاخی کرتے ہوئے حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم پر جھپٹ کر آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم كے پیراہن شریف کو پھاڑ ڈالا اور حضرت ام کلثوم رضی اﷲ تعالیٰ عنہا کو طلاق دے دی حضور رحمت عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم کے قلب نازک پر اس گستاخی اور بے ادبی سے انتہائی صدمہ گزرا اور جوش غم سے آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم کی زبان مبارک سے بے اختیار یہ الفاظ نکل گئے کہ۔
    ،،یااﷲعزوجل! اپنے کتوں میں سے کسی کتے کو اس پر مسلط فرمادے،،۔
    اس دعائے نبوی کا یہ اثر ہوا کہ ملک شام کے راستہ میں یہ قافلہ کے بیچ میں سویا تھا اور ابو لہب قافلہ والوں کے ساتھ پہرہ دے رہا تھا مگر اچانک ایک شیر آیا اور عتیبہ کے سر کو چبا گیا اور وہ مرگیا حضرت بی بی رقیہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا کی وفات کے بعد حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے ۳ھ میں حضرت ام کلثوم رضی اﷲ تعالیٰ عنہا کا نکاح حضرت عثمان غنی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کے ساتھ کر دیا مگر ان کے شکم مبارک سے کوئی اولاد نہیں ہوئی ۹ھ میں حضرت ام کلثوم رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کی وفات ہوئی حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے ان کی نماز جنازہ پڑھائی اور مدینہ منورہ کے قبرستان جنت البقیع میں ان کو دفن فرمایا۔
 (شرح العلامۃ الزرقانی،الفصل الثانی فی ذکر اولادہ الکرام علیہ وعلیہم الصلوۃ والسلام،ج۴،ص۳۲۵۔۳۲۷)
Exit mobile version