بخاری شریف میں ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے صحابہ کرام سے فرمایا کہ تم لوگ راستوں پر بیٹھنے سے بچو۔ تو صحابہ کرام علیھم الرضوان نے
عرض کیا یا رسول اﷲ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم! راستوں میں بیٹھنے سے تو ہم لوگوں کے لئے کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔ کیونکہ ان راستوں ہی میں تو ہم لوگ بیٹھ کر بات چیت کیا کرتے ہیں۔ تو رسول اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے فرمایا کہ اگر تم لوگ راستوں پر بیٹھو تو راستوں کا حق ادا کرتے رہو۔لوگوں نے کہا کہ یا رسول اﷲ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم! راستوں کے حقوق کیا ہیں؟ تو آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے فرمایا کہ راستوں کے حقوق پانچ ہیں جو یہ ہیں۔
(۱)نگاہ نیچی رکھنا۔ مطلب یہ ہے کہ راستہ چونکہ عام گزرگاہ ہوتا ہے اس لئے راستہ پر بیٹھنے والوں کو لازم ہے کہ نگاہیں نیچی رکھیں۔ تاکہ غیر محرم عورتوں اور مسلمانوں کے عیوب مثلاً کوڑھی’ سفیدداغ والے’ یا لنگڑے لولے کو باربار گھور گھور کر نہ دیکھیں جس سے ان لوگوں کی دل آزاری ہو۔
(۲)کسی مسافریا راہ گیر کو ایذا نہ پہنچائیں۔ مطلب یہ ہے کہ راستوں میں اس طرح نہ بیٹھیں کہ راستہ تنگ ہو جائے۔ یوں ہی راستہ چلنے والوں کا مذاق نہ اڑائیں۔ نہ ان کی تحقیر اور عیب جوئی کرے۔ نہ دوسری کسی قسم کی تکلیف پہنچائیں۔
(۳)ہرگزرنے والے کے سلام کا جواب دیتے رہیں۔
(۴)راستہ چلنے والوں کو اچھی باتیں بتاتے رہیں۔
(۵)خلاف شریعت اور بری باتوں سے لوگوں کو منع کرتے رہیں۔
(صحیح البخاری ۔۷۹۔کتاب الاستئذان ، باب (۲)رقم ۶۲۲۹،ج۴،ص۱۶۵)