منقول

منقول.
مدینۂ منورہ میں ایک نیک پرہیز گار عورت کا انتقال ہوا،غسل دینے والی عورت نے اپنی کسی دشمنی کی وجہ سے اس نیک عورت کی پردے کی جگہ پر ہاتھ رکھ کر کہا : یہ کس قدر بدکارتھی۔فوراً ہی غسل دینے والی عورت کا ہاتھ وہاں ایسا چمٹ گیا کہ ہزاروں کوششوں کے باوجود جدا نہیں ہوا۔تمام علمائے مدینہ اس کا سبب اور تدبیر معلوم کرنے سے عاجز رہے لیکن حضرت سیدناامام مالک رحمۃُ اللہ تعالٰی علیہنے اپنے کشف و کرامت سے معلوم کرلیااور فرمایا:اس غسل دینے والی عورت کو حدِ قذف (یعنی وہ سزا جو شریعت نے زنا کی تہمت لگانے والے کے لئے مقرر کی ہے)لگائی جائے، چنانچہ آپ کے ارشاد کے مطابق جب اس غسل دینے والی کو 80 کوڑے لگائے گئے تو خود بخود اس کا ہاتھ مرنے والی عورت سے جدا ہوگیا اور سب کے دلوں میں حضرت سیدناامام مالک رحمۃُ اللہ تعالٰی علیہ کی امامت و کرامت کا نور جگمگانے لگا۔(بستان المحدثین،ص16)
رسولُ اللہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اِرشاد فرمایا : جو اپنے مسلمان بھائی کے عیب تلاش کرے گا اللہ عَزَّوَجَلَّ اس کے عیب فاش فرمادے گا اور جس کے عیب اللہ عَزَّوَجَلَّ فاش کرے وہ مکان میں ہوتے ہوئے بھی ذلیل و رسوا ہو جائے گا ۔
(ترمذی ، کتاب البر والصلۃ ، باب ما جاء فی تعظیم المومن ، 3/ 416 ، حدیث :2039)
  مُفَسِّرِشَہِیرحکیمُ الْاُمَّت حضر  ت ِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃُ الحنّان اِس حدیثِ پاک کے تحت لکھتے ہیں : یہ قانونِ قدرت ہے کہ جوکسی کو بلا وجہ بدنام کرے گا قدرت اسے بدنام کردے گی ۔(مراٰۃ المناجیح ، 6/ 617)

Exit mobile version