بارگاہِ الٰہی عزوجل میں دردبھری مناجات
حضرت سیدنا احمد بن سہل رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ بیان فرماتے ہیں، اللہ عزوجل کے ایک عظیم ولی حضرت سیدنا ابوفروہ سابح رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایاکہ میں ایک مرتبہ بعض ویران پہاڑیوں میں گھوم رہا تھا کہ ایک پہاڑ کے پیچھے سے مجھے کسی کی آواز سنائی دی، میں نے کہا : یہاں ضرور کوئی خاص بات ہے، لہٰذا میں اسی سمت چل دیا جدھر سے آواز آرہی تھی۔ جب وہاں پہنچا تو ایک شخص اللہ عزوجل کی بارگاہ میں یہ التجا کر رہا تھا: ”اے وہ پاک ذات جس نے اپنے پاک ذکر سے مجھے اُ نسیّت بخشی اور مخلوق کی محبت میرے دل سے نکال دی! اے ارحم الراحمین! مجھے تیری یاد میں آنسوبہانا بہت محبوب ہے ،اے میرے مولیٰ عزوجل !مجھے اپنی ایسی معرفت عطا فرمایا کہ مجھے تیرا قرب نصیب ہوجائے، اے اپنے مُحبّین پر احسان کر نے والے! مجھے بھی اپنے نیک بندوں میں شامل فرمالے ۔”
پھر میں نے ایک زور دار چیخ سنی ، لیکن آس پاس کوئی بھی موجودنہ تھا ،میں اسی سمت چلتارہا جہاں سے آواز آرہی تھی۔ جب وہاں پہنچا تو دیکھا کہ ایک بوڑھا شخص بے ہوش پڑا ہے اور اس کاجسم کپکپارہا ہے ، کافی دیر وہ اسی حالت میں رہا ،میں بھی وہیں کھڑا رہا۔ پھر جب اسے افاقہ ہوا تو مجھ سے پوچھا :”اللہ عزوجل آپ پر رحم فرمائے ،آپ کون ہیں ؟” میں نے کہا:” میں بنی آدم کا ایک فرد ہوں۔”پھر اس نے کہا:” جاؤ! مجھ سے دور ہوجاؤ، میں انسانوں سے دور رہنے ہی میں عافیت سمجھتا ہوں۔” اتنا کہنے کے بعد وہ بزرگ اُٹھ کھڑے ہوئے اور روتے ہوئے ایک جانب چل دیئے۔ میں نے ان سے عرض کی :” اللہ عزوجل آپ پر رحم فرمائے، مجھے راستہ تو بتاتے جائیں۔ ” تو انہوں نے آسمان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا:” اصل منزل وہاں ہے، اصل منزل وہاں ہے۔”
(اللہ عزوجل کی اُن پر رحمت ہو..اور.. اُن کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔آمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم)