سوال نمبر ۳۴:-عورت عدت کیسے گزارے گی ؟
جواب :-اگر عورت کو طلاق رجعی ہوئی ہے تو عورت عدت میں بناؤ سنگھار کرے جبکہ شوہر موجود ہو اور عورت کواس کے رجوع کرنے کی امید ہو۔ اور اگر شوہر موجود نہیں یا عورت کو شوہر کے رجوع کرنے کی امید نہیں ۔ تو زینت نہ کرے ۔ اور شوہر کا رجوع کرنے کا ارادہ نہ ہو تو وہ بھی عورت کے ساتھ خلوت میں نہ جائے اور جب عورت کے مکان میں جائے تو خبر دیدے یا کھنکھار کر جائے یا اس طرح کہ عورت جوتے کی آواز سُنے۔
اور اگر عورت طلاق بائن یا وفات کی عدت میں ہے تو اُسے زینت کرنا حرام ہے۔ زینت نہ کرنے کا معنی یہ ہے ۔ہر قسم کے زیور سونے ، چاندی ،جواہر وغیرھا کے اور ہر قسم اور ہر رنگ کے ریشم کے کپڑے اگر چہ سیاہ ہوں نہ پہنے ۔ اور کپڑے اور بدن پر خوشبو نہ لگائے۔ نہ تیل استعمال کرے نہ کنگھی کرے نہ سیاہ سرمہ لگائے یوہیں سفید خوشبودار سرمہ بھی نہ لگائے ۔یونہی مہندی لگانا یا زعفران یا کسم یا گیروکے رنگے ہوئے کپڑے یا سرخ کپڑے پہننا یہ سب ممنوع ہیں ۔ البتہ سر درد کی وجہ سے سر میں تیل لگا سکتی ہے اور موٹے دندانوں کی کنگھی بھی کرسکتی ہے اور آنکھوں میں درد کی وجہ سے بقدر ضرورت سرمہ بھی لگاسکتی ہے ۔یعنی اگر رات کو سرمہ لگانا کفایت کرے تو رات ہی کو لگانے کی اجازت ہے ۔دن میں نہیں اور سفید سرمہ سے ضرورت پوری ہوجائے تو سیاہ سرمہ لگانا منع ہے ۔ یونہی عدت میں چوڑیاں پہننا گلے میں ہار یا لاکٹ، کانوں میں یا ناک میں کانٹے بالیاں پہننا سب ممنوع ہے ۔ (رد المحتار ۵/ ۲۱۷،۲۱۹)
دورانِ عدت عورت گھر سے باہر بھی نہیں جاسکتی البتہ اگر وفات کی عدت میں ہو۔ اور کسب حلال کیلئے باہر جانا پڑے تو عورت دن کے وقت جاسکتی ہے جبکہ رات کا اکثر حصہ گھر میں گزارے اور یہ جانا بھی اس صورت میں ہے جب خرچے کے لئے رقم نہ ہو اگر بقدر کفایت رقم ہے تو باہر نکلنا ممنوع ۔ جس مر ض کا علاج گھر میں نہیں ہوسکتا اس کے لئے بھی باہر جاسکتی ہے ۔جس مکان میں عدت گزارنا واجب ہے اُس کو چھوڑ نہیں سکتی۔ البتہ اگر شوہر یا مالکانِ مکان یا عدتِ وفات میں
شوہر کے ورثاء نکال دیں یا مالکِ مکان کرایہ مانگے اورکرایہ ہے نہیں یاجہاں مال ، آبرو کو صحیح اندیشہ لاحق ہو ۔تو مکان بدل سکتی ہے۔(رد المحتار۵/۲۲۳،۲۲۵)